افغانستان میں طالبان اور سیکورٹی فورسزکے درمیان شدید جھڑپیں

امریکی فضائیہ کی بمباری‘31طالبان کی ہلاکت کا دعوی‘کوہستان ضلع پر طالبان قبضہ کرنے میں کامیاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 6 مئی 2018 15:58

افغانستان میں طالبان اور سیکورٹی فورسزکے درمیان شدید جھڑپیں
کابل(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 مئی۔2018ء) افغانستان کے وسطی صوبے غزنی میں اہم ہائی وے پر قبضے کے لیے طالبان جنگجوﺅں کے حملے کے جواب میں امریکی فضائیہ نے افغان فورسز کی مدد کے لیے متعدد حملے کیے جس کے نتیجے میں 31 جنگجوﺅں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ صوبائی گورنر کے ترجمان محمد عارف نوری کا کہنا ہے کہ جنگجوﺅں نے اہم سڑک پر قبضے کی کوشش کے دوران متعدد سیکورٹی چیک پوسٹوں پر حملہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی ایئر فورس کی مدد سے طالبان جنگجوﺅں کو غزنی اور پکتیکا کو منسلک کرنے والی ہائی وے سے پیچھے دھکیل دیا، تاہم جنگجوﺅں کی جانب سے شدید نقصان پہنچائے جانے کے باعث سڑک تاحال بند ہے۔دوسری جانب خاما کی رپورٹ کے مطابق صوبہ قندھار کے پولیس چیف جنرل عبدالرزاق کی رہاش گاہ پر جنگجوﺅں کی جانب سے متعدد منظم خود کش حملے کیے گئے۔

(جاری ہے)

مذکورہ خود کش حملوں کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہوئے جبکہ خود کش حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے سیکورٹی حکام نے بتایا کہ حملوں میں 2 پولیس اہلکار اور 3 خود کش حملہ آور ہلاک ہوئے۔واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے سیکورٹی حکام کہا کہ ضلع اسپن بولدک میں جنرل عبدالرزاق کی رہائش گاہ پر ہونے والے حملے کے آغاز میں ایک خود کش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑایا جس کے بعد پولیس اور دیگر حملہ آوروں کے درمیان جھڑپ کا آغاز ہوا۔

خیال رہے کہ واقعے کی ذمہ داری کسی بھی گروہ یا تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔گزشتہ روز منظر عام پر آنے والی رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ ضلع کوہستان پر قبضہ حاصل کرنے کے لیے طالبان اور افغان سیکورٹی فورسز کے مابین کئی دن تک شدید لڑائی جاری رہی تاہم جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب طالبان نے علاقے پر قبضہ حاصل کرلیا۔بدخشاں میں پولیس ترجمان ثناءاللہ روحانی نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کو نئی کمک اور اسلحہ کی سپلائی بروقت نہ پہنچ سکی جس کے نتیجے میں جمعرات کی رات ضلع کوہستان پر طالبان نے کنٹرول حاصل کرلیا اور ضلعی پولیس ہیڈ کواٹر کو پسپائی اختیار کرنی پڑی۔

پولیس ترجمان نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے ضلع تیشکان میں متعدد چیک پوسٹیں طالبان کی پیش قدمی کے باعث خالی کردی ہیں اور علاقے میں دباﺅ بھی بڑھ رہا ہے۔دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے بتایا تھا کہ ضلع کوہستان میں جھڑپ کے دوران سیکورٹی فورسز کے 15 اہلکار جبکہ طالبان کے 2 جنگجو ہلاک ہوئے۔طالبان کے ترجمان نے دعوی کیا کہ سیکورٹی فورسز کے قبضے سے تین پک اپ ٹرک اور بڑی مقدار میں اسلحہ بارود حاصل کرلیا گیا۔

کوہستان پر طالبان کا کنٹرول ہونے سے دیگر تین اضلاع پربھی اثرورسوخ قائم ہو گیا ہے۔واضح رہے کہ طالبان نے موسم بہار کے ساتھ ہی افغان اور امریکی فوجیوں کے خلاف نئے حملوں کے آغاز کا اعلان کیا تھا اور طالبان کی جانب سے متعدد حملوں کے پیش نظر اکتوبر میں پارلیمانی اور ضلعی کونسل کے انتخابات ملتوی ہونے کا خدشہ ہے۔