نئی حلقہ بندیاں اور پرانے حلقوں میں رد و بدل صوبے کی برادر اقوام کے مابین نفرتیں پھیلانے کی سازش ہیں، اصغر خان

اس تمام صورتحال کی ذمہ داری موجودہ وفاقی اوربلوچستان کی سابق صوبائی حکومت پر عائد ہوتی ہے

اتوار 6 مئی 2018 20:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 مئی2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی و دیگر رہنماں نے نئی حلقہ بندیوں اور پرانے حلقوں میں رد و بدل کو صوبے کی برادر اقوام کے مابین نفرتیں پھیلانے کی سازش کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس تمام صورتحال کی ذمہ داری موجودہ وفاقی اوربلوچستان کی سابق صوبائی حکومت پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے موجودہ نمائندگان کو کمیشن میں بھیجا تاکہ سرکاری وسائل کو بروئے کار لا کر مخصوص اشرافیہ کی سہولت کے حلقے بنائے جاسکیں ، پہلے سے پارلیمنٹ میں پشتونوں کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے ایسے میں سابق صوبائی اور موجودہ وفاقی حکومت کی سفارش سے الیکشن کمیشن میں جانے والے ممبران نے بیک جنبش پارلیمنٹ میں پشتونوں کی نمائندگی مزید کم کردی ہے 12تاریخ کے اجلاس میں پارٹی اس حوالے سے لائحہ عمل طے کرے گی ، پشتون بیدار رہیں اور الیکشن کے دنوں میں موسمی پرندوں کی طرح اچانک باہر نکلنے والوں سے ہوشیار رہیں یہ وہی لوگ ہیں جن میں سے ایک طبقے نے چالیس سال تک مذہب اور دوسرے نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران پشتون اورپشتون وطن کی آڑ میں اپنے ذاتی مفادات کی تکمیل کی اور پشتون قومی وقار اور احساس کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے کلی لنڈئی کچلاغ میں منعقدہ شمولیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جلسہ عام سے اے این پی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی ، ضلع کوئٹہ کے صدر ملک ابراہیم کاسی ، ڈسٹرکٹ چیئر مین کوئٹہ ملک نعیم خان بازئی،جمال الدین رشتیا،ملک سنگین خان مہترزئی،حاجی جبار کاکڑ،ملک رمضان مہترزئی،عبدالحلیم سلیمانخیل،محمد امین خان و دیگر رہنماں نے خطاب کیا ۔ جبکہ اس موقع پر عبدالحلیم سلیمانخیل،خان سلیمانخیل،حاجی غلام سلیمانخیل،شاہ محمد سلیمانخیل،عبدالواحد اچکزئی و دیگر کی قیادت میں 60افراد نے مختلف سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہو کر عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان کیا