دالبندین کے گنجان آباد علاقوں فیصل کالونی، ظہور کالونی، سورگل و گردو نواح میں پینے کے پانی کی شدید قلت

علاقہ مکین سخت مشکلات کا شکار ‘ قلت کے باعث اہل علاقہ بھاری قیمت پر ٹینکرز کا کھارا پانی خرید کر پینے پر مجبور

اتوار 6 مئی 2018 20:30

دالبندین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 مئی2018ء) دالبندین کے گنجان آباد علاقوں فیصل کالونی، ظہور کالونی، سورگل و گردو نواح میں پینے کے پانی کی شدید قلت کے باعث علاقہ مکین سخت مشکلات کا شکار ہیں ۔ متذکرہ عاقوں میں طویل عرصے اکثریتی آبادی کو پانی کی سپلائی نہیں ہوپارہی جبکہ پی ایچ ای کے پاس پانی کی وافر مقدار موجود ہے لیکن لوگوں کے گھروں میں نصب نلکوں سے ایک قطرہ بھی نہیں ٹپکتا۔

پانی کی قلت کے باعث اہل علاقہ بھاری قیمت پر ٹینکرز کا کھارا پانی خرید کر پینے پر مجبور ہیں جس کی وجہ سے مختلف مہلک بیماریاں پھیلنے کا خدشہ بھی ہے۔اہل علاقہ نے اس سلسلے میں کئی مرتبہ پی ایچ ای کے متعلقہ افسران اور حکام تک اپنی فریاد پہنچائی لیکن پانی کی قلت کا مسئلہ حل نہیں ہوا جس کی وجہ سے ٹینکرز کاپانی خریدنے کی استطاعت نہ رکھنے والے خاندانوں کے بچے اور خواتین دور دراز سے پانی لانے پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

اہل علاقہ نے اس امر پر مایوسی کا اظہار کیا کہ صوبائی وزیر پی ایچ ای کا تعلق چاغی سے ہے اور متذکرہ علاقے ان کا اہم گڑھ سمجھے جاتے ہیں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ وہاں ابھی تک پانی کی قلت کا مسئلہ حل نہیں کیا گیا۔ متاثرہ افراد نے وزیر اعلیٰ بلوچستان، صوبائی وزیر پی ایچ ای ، سیکرٹری پی ایچ ای اور پاک فوج کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ فیصل کالونی، ظہور کالونی اور سورگل و گرد و نواح کے مکینوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بناکر اہل علاقہ کو اس عذاب سے نجات دلائیں۔