کوئٹہ کوئلے کان سانحہ متاثرین کیلئے 6لاکھ کا معاوضہ کم ہے ، کفالت کیلئے بڑا مالیاتی پیکیج کا اعلان کیا جائے، سینیٹر مشتاق احمد

منگل 8 مئی 2018 23:54

اسلام آباد/پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 مئی2018ء) جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر سینیٹر مشتاق احمد خان نے کوئٹہ میں کوئلے کی کان میں شانگلہ کے 26مزدوروں کے حادثاتی طور پر جاں بحق ہونے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ،صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ مرحومین کے لیے 6لاکھ کا معاوضہ انتہائی کم ہے متاثرہ خاندانوں کی کفالت کیلئے ایک بڑے مالیاتی بیکیج کا اعلان کیا جائے ،ان کے بچوں کے لیے بارہویں جماعت تک بیت المال سے مفت تعلیمی اخراجات کا اعلان کیا جائے حکومت کے وسائل غریبوں اور مزدوروں کیلئے ہیں اور انہی پر خرچ کیے جانے چاہئیں حکومت کو اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کرنی چاہئیں یہ معمولی نہیں بہت بڑا واقعہ اور بہت بڑانقصان ہے اس سے پہلے بھی شانگلہ کے مزدور وں کے ساتھ بلوچستان کی کوئلہ کی مختلف کانوں میں ایسے دلخراش واقعات رونما ہوچکے ہیں شانگلہ کے جاںبحق ہونے والوں مزدوروں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ آف پاکستان میں پوائنٹ آف پبلک انٹرسٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ حکومت کو اس بات کی تحقیقات کرنی چاہیے کہ جو کمپنیاں کوئلہ کی کانیں چلا رہی ہیں وہ مزدوروں سے ہفتہ میں کتنے دن اور روزانہ کتنے گھنٹے کام لے رہی ہیںاور مزدوروںکو ادائیگی کس حساب سے ہو رہی ہے اورمزدوروں کے قیام ، طعام اور بالخصوص سیکیورٹی اور میڈیکل کیلئے کمپنیوں نے کیا انتظامات کر رکھے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کی خصوصی طور پر تحقیقات کرائی جائیں کہ کیا 3ہزار فٹ کی خطر ناک گہرائی میں مزدوروں کوکام کرنے کی ضروری اور مناسب تربیت دی گئی ہی کیا ان کے پاس آکسیجن ماسک تھے کیا مائننگ کی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہی کہا یہ جا رہا ہے کہ کوئلے کی کانوں میں میتھین کی زہریلی گیس بھرنے سے دھماکا ہوا اور کانیں بیٹھ گئیں۔دھماکے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے بھاری جانی نقصان کی حکومت کو فوری تحقیقات کرنی چاہیں انہوں نے کہا کہ شانگلہ کے جاںبحق ہونے والوں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیںامیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے سینیٹ میں مرحومین کیلئے دُعائے مغفرت بھی کرائی۔