جماعت الاحرار کے سربراہ عمر خالد خراسانی پر پابندی کی پاکستانی تجویز مسترد

بدھ 9 مئی 2018 17:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مئی2018ء) اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے کالعدم جماعت الاحرار کے سربراہ عمر خالد خراسانی پر پابندی کی پاکستانی تجویز مسترد کردی۔نجی ٹی وی نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان نے عمر خالد خراسانی پر پابندی کی تجویز اقوام متحدہ کی قرارداد 1267 کے تحت سیکیورٹی کونسل میں پہلی مرتبہ 6 جولائی 2017 کو دی تھی۔

ذرائع کے مطابق عمر خالد خراسانی پر پابندی عائد کرنے کی پاکستانی تجویز 4 مئی 2018 کو مسترد ہوئی۔سفارتی ذرائع نے بتایا کہ ایک کالعدم دہشت گرد تنظیم کے سربراہ پر پابندی عائد نہ کرنا حیران کن اور دوہرے معیار کا عکاس ہے۔سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ عالمی برادری اصولوں پر فیصلے کرے اور ایسے حساس معاملات میں سیاست کرنے سے گریز کرے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ناکامی کے باوجود دوبارہ عمر خالد خراسانی پر پابندی کیلئے کوشش کرے گا۔

واضح رہے کہ جماعت الاحرار عالمی دہشت گرد تنظیم کی فہرست میں شامل ہے اور اس تنظیم پر پابندی عائد ہے۔تنظیم کا سربراہ عمر خالد خراسانی عرف عبدالولی پاکستان میں دہشت گردی کے بڑے حملوں میں ملوث ہے، جن میں 27 مارچ 2016 کو لاہور میں ایسٹر کے موقع پر حملہ اور 13 فروری 2017 کو لاہور کے مال روڈ پر ایس ایس پی اور ڈی آئی جی پر حملہ بھی شامل ہے۔