فاٹا کا خیبر پختونخوا میں مکمل انضمام ہی قبائلی عوام کے مسائل کا واحد حل ، مزید تاخیر اور لیت و لل قابل برداشت نہیں، آفتاب شیرپائو

قومی وطن پارٹی نے فاٹا اصلاحات کو عملی جامہ پہنانے کیلئے شروع دن سے عملی جدوجہد کی ہے پارٹی کی کوشش ہے آ ئندہ انتخابات میں قبائلی عوام کو اسمبلیوں میں نمائندگی کا حق مل سکے،قبائلی عمائدین کے جرگہ سے خطاب

بدھ 9 مئی 2018 21:21

فاٹا کا خیبر پختونخوا میں مکمل انضمام ہی قبائلی عوام کے مسائل کا واحد ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مئی2018ء) قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمدخان شیرپائوکہا ہے کہ فاٹا کا خیبر پختونخوا میں مکمل انضمام ہی قبائلی عوام کے مسائل کا واحد حل ہے جس میں مزید تاخیر اور لیت و لل قابل برداشت نہیں۔انھوں نے کہا کہ قومی وطن پارٹی نے فاٹا اصلاحات کو عملی جامہ پہنانے کیلئے شروع دن سے عملی جدوجہد کی ہے اور پارٹی کی کوشش ہے کہ آنے والے انتخابات میں قبائلی عوام کو اسمبلیوں میں نمائندگی کا حق مل سکے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے راولپنڈی کے مقامی ہال میں قبائلی عمائدین کے جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔آفتاب شیرپائو نے سینٹ کی جانب سے فاٹا ریفارمز بل میں تاخیری اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش تھی کہ فاٹا انضمام کے عمل کو فوری طور عملی جامہ پہنایا جائے لیکن سینیٹ نے تاخیر سے بل پاس کرکے سیاسی جماعتوں کے جدوجہد کو نقصان پہنچایا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ اگر سینیٹ کی جانب سے بل بروقت منظور کرلیا جاتا تو قبائل عوام کے الیکشن سے قبل صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی یقینی بنائی جا سکتی تھی۔انھوں نے کہا کہ قبائلی عوام کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں لہٰذا فاٹا کو 2018کے عام انتخابات سے قبل خیبر پختونخوا میں شامل کرکے اسمبلیوں میں نمائندگی دینے سمیت قبائلی عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرکے ان کو ان کی بے تحاشا قربانیوں کا صلہ دیا جائے ۔

انھوں نے کہا کہ قومی وطن پارٹی فاٹا کے عوام کے حقوق و تحفظ اور فلاح و بہبود سمیت ان کو قومی دھارے میں شامل کرنے کیلئے ہر فورم پر جدوجہد کرے گی اور اس سلسلے میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جا ئے گا۔انھوں نے کہا کہ مرکز کی جانب سے چھوٹے صوبوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا برتائو قابل تشویش ہے اور اس عمل سے ان کی تکالیف اور محرومیوں میں مزید اضافہ ہو گا۔انھوں نے کہا کہ مرکزی سطح پر جاری سیاسی رسہ کشی اور اقتدار کی جنگ سے اہم صوبائی مسائل جیسے پختونوں کے حقوق ،فاٹا ریفارمز اوردیگر اہم مسائل پس پشت چلے گئے۔انھوں نے کہا کہ قبائلی عوام کے ساتھ مزید کھیلواڑ بند کرکے ان کو مکمل طور پر قومی دھارے میں شامل کیا جائے تاکہ ان کی محرومیوں کا ازالہ ہو سکے۔