مولانا علی محمد ابو تراب سے متعلق ہماری امن پسندی کو ہماری بزدلی مت سمجھا جائے،حافظ عبدالغفور جہلمی

بدھ 9 مئی 2018 22:16

جہلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مئی2018ء) متحدہ مجلس عمل ضلع جہلم میں شامل تمام دینی و مذہبی جماعتوں نے اپنے ایک اپنے مشترکہ اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن اور مرکز جمعیت اہل حدیث کے سینئر نائب امیر و سیکرٹری جنرل متحدہ مجلس عمل بلوچستان مولانا علی محمد ابو تراب کی بازیابی کے لیے 11مئی کو جہلم شہر میں تمام دینی و مذہبی جماعتیں احتجاج کریں گی، اس حوالے سے متحدہ مجلس عمل کے جنرل سیکرٹری حافظ عبدالغفور جہلمی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مولانا علی محمد ابو تراب سے متعلق ہماری امن پسندی کو ہماری بزدلی مت سمجھا جائے اور ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز نہ کیا جائے۔

انہوں نے مزید اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہ مولانا علی محمد ابو تراب سفیر امن اور محب وطن تھے، لیکن ان کی پر اسرار گمشدگی کو 8ماہ گزرنے جانے کے باوجود ریاستی اداروں کی طرف سے جھوٹی اور طفل تسلیاں دی جا رہی ہیں اور ہماری بے قراری میں مسلسل اضافہ کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس اجلاس میں حافظ عبدالغفور جہلمی کے علاہ متحدہ مجلس عمل جہلم کے مرکزی قائدین و اراکین میں سے متحدہ مجلس عمل کے ضلعی امیر عبدالحمید جہلمی، نائب صدر راجہ انار گل ایڈووکیٹ ، ڈپٹی سیکرٹری قاری محمد خالق ، ممبر و رکن حافظ عمر عبدالحمید اور داد عثمان نے شرکت کی۔

اس اجلاس میں تمام قائدین اور اراکین نے متفقہ طور پر مطالبہ کیا کہ مولانا علی محمد ابو تراب کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے اور اگر ان کے خلاف کوئی الزام ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے،یہ انصاف اور بنیادی انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے کہ ایک دینی، سیاسی ، سماجی اور قبائلی رہنما کو کسی الزام کے بغیر اسلحہ کے زور پر اغوا کر کے 8ماہ تک لا پتہ رکھا گیا ہے۔