شوگر مل مالکان نے گنے کے بجائے کسانوں کی کرشنگ شروع کر دی ہے۔چیف جسٹس

وکلاءکی جعلی ڈگریوں پر ازخود نوٹس‘تمام بارکونسلزکو نوٹس جاری‘ہائرایجوکیشن کمیشن کو تعاون فراہم کرنے کا حکم

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 10 مئی 2018 12:15

شوگر مل مالکان نے گنے کے بجائے کسانوں کی کرشنگ شروع کر دی ہے۔چیف جسٹس
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 مئی۔2018ء) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ شوگر مل مالکان نے گنے کے بجائے کسانوں کی کرشنگ شروع کر دی ہے۔سپریم کورٹ میں فرنٹیئر اور برادر شوگر ملز کی جانب سے کسانوں کو عدم ادائیگی کیس کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس نے کہا کہ دونوں شوگر ملوں نے رواں سال کرشنگ نہیں کی اور ماضی کے واجبات بھی ہیں، واجبات تو ادا کرنا ہوں گے، شوگر مل مالکان نے گنے کی کرشنگ کے بجائے کسانوں کی کرشنگ شروع کر دی ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ کیا شوگر مل فروخت کرتے وقت واجبات کا بھی طے ہوا تھا، کیا گزشتہ واجبات نئی انتظامیہ نے دینا تھے۔ عدالت نے برادر شوگر مل کی موجودہ اور سابق انتظامیہ دونوں کو طلب کر لیا۔ عدالت نے میاں نشاط، ہمایوں رشید، اسلم بشیر اور میاں عمر ادریس کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے کہا کہ موجود اور سابق انتظامیہ شوگر مل کی فروخت اور عدالتی کارروائی کا ریکارڈ لیکر آئیں۔

دوسری جانب چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے وکلا کی جعلی ڈگریوں کا از خود نوٹس لیتے ہوئے تمام بار کونسلز سے جواب طلب کر لیا۔ سپریم کورٹ نے تمام بار کونسلز کو ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) اس معاملہ میں بار کونسلز کے ساتھ تعاون کرے، کئی وکلاءنے قانون کی ڈگری کے بغیر لائسنس حاصل کیے، بعض افراد بغیر لائسنس کے ہی وکیل بنے ہوئے ہیں، جان گیا ہوں بار سے مطلوبہ تعاون نہیں مل رہا۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے سینئر وکیل حامد خان سے کہا کہ دیکھیں کتنے وکیل جعلی ڈگریوں پر چل رہے ہیں، کیا وکلاءکی ڈگریوں کی تصدیق نہیں ہونی چاہیے۔ حامد خان نے کہا کہ وکلا کی ڈگریوں کی بھی تصدیق ہونی چاہیے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو پھر 184 تین کی درخواست دینا چاہیے تھی۔ حامد خان نے کہا کہ ہم درخواست دے دیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آج یہ درخواست دائر کریں ہم نوٹس جاری کر دیں گے۔