حیدر آباد، لوکل گورنمنٹ میں کرپشن کیخلاف ایکشن لیا ہے اور ذمہ داران کو گرفتارکیا ہے، الطاف باوانی

اس وقت 270 کیسز نیب کورٹ میں چل رہے ہیں،سب سے زیادہ کیس نیب کورٹ کراچی میں ہیں،ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی کی صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 11 مئی 2018 22:12

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مئی2018ء) ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی الطاف باوانی نے کہا ہے کہ لوکل گورنمنٹ میں کرپشن کیخلاف ایکشن لیا ہے اور ذمہ داران کو گرفتار بھی کیا ہے، اس وقت 270 کیسز نیب کورٹ میں چل رہے ہیں اور سب سے زیادہ کیس نیب کورٹ کراچی میں ہیں، وہ حیدرآباد میں سرکٹ ہاؤس میں کھلی کچہری کے بعد صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔

انہوں نے کہاکہ جو سندھ میں نیب کے کام نہ کرنے کا الزام لگاتے ہیں وہ خود سے نیب کی توجہ ہٹانا چاہتے ہیں، سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی جائیداد سے متعلق کوئی شکایت نہیں ہے، میڈیا ہمیں راؤ انوار کی جائیداد کی لسٹ دے۔ہمارے پاس زیادہ تر شکایات حیسکو کیخلاف آتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسٹویٹا کیس میں وزیر اعلی سندھ کو طلب کرکے بھرتیوں کے حوالے سے بیان ریکارڈ کیا تھا، انہوں نے کہا کہ جو سندھ میں نیب کے کام نہ کرنے کا الزام لگاتے ہیں وہ خود پر سے نیب کی توجہ ہٹانا چاہتے ہیں، انہوں نے کہاکہ لوکل گورنمنٹ میں کرپشن کیخلاف ایکشن لیا ہے اور ذمہ داران کو گرفتار بھی کیا ہے، انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی ہدایت پر حیدرآباد اور قرب و جوار کے لوگوں کی شکایتوں کے ازالے کیلئے کھلی کچہری منعقد کی ہے، گزشتہ کھلی کچہری میں بھی دو سو شکایتیں موصول ہوئی تھیں جن میں زیادہ تر حیسکو کے خلاف تھیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نیب کو کرپشن کی شکایات موصول ہورہی ہیں، اس وقت 270 کیسز نیب کورٹ میں چل رہے ہیں اور سب سے زیادہ کیس نیب کورٹ کراچی میں ہیں، انہوں نے کہا کہ سو ملین روپے سے زیادہ کی کرپشن کا کیس فوری طور پر لے سکتے ہیں، اداروں میں کرپشن ہے اس لئے ہم نے حکام کو کرپشن دور کرنے کے احکامات دیئے ہیں، ڈی جی نیب کراچی کا کہنا تھا کہ اگر کسی ادارے کا سربراہ غیر قانونی جائیداد رکھتا ہے تو ہم ایکشن لینے کے لئے تیار ہیں، نیب 1999 کے قانون کے تحت کام کرتا ہے، اگر ہم قانون سے بالاتر ہوکر کام کریں گے تو ہم سے بھی تحقیقات ہوسکتی ہے۔