پاکستان اور چین کے درمیان اعلی سطح پر رابطے اور کثیرالجہتی تعاون دوطرفہ مثالی تعلقات کی عکاس ہیں ‘

دونوں ممالک دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے خواہاں ہیں سینیٹ میں اپوزیشن رہنماء شیری رحمان کی پاکستان میں چین کے سفیر یائو جنگ سے بات چیت

ہفتہ 12 مئی 2018 21:57

پاکستان اور چین کے درمیان اعلی سطح پر رابطے اور کثیرالجہتی تعاون دوطرفہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مئی2018ء) سینیٹ میں اپوزیشن رہنماء شیری رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان اعلی سطح پر رابطے اور کثیرالجہتی تعاون دوطرفہ مثالی تعلقات کی عکاس ہیں ‘دونوں ممالک دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے خواہاں ہیں۔یہ بات انہوں نے پاکستان میں چین کے سفیر یائو جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے ہفتہ کو پارلیمنٹ ہائوس میں ان سے ملاقات کی۔

شیری رحمان نے کہا کہ پاک چین دوستی کی ایک تاریخ ہے جس کی بنیاد سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو اور چینی رہنماء ماوزے تنگ نے رکھی تھی اور دونوں ممالک آج تک ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی دوستی اقتصادی اور سٹرٹیجک لحاظ سے دونوں ممالک کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل رہی ہے جبکہ حال ہی میں سی پیک اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو جیسے منصوبوں نے دوطرفہ تعلقات کو بلندیوں کی نئی سطح تک پہنچا دیا ہے۔

(جاری ہے)

شیری رحمان نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ ایشیاء ابھر رہا ہے اور اس خطہ کے عوام کو چاہئے کہ وہ براعظم کے بے پناہ اقتصادی صلاحیتوں اور وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنی قسمت بدل ڈالیں۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ سی پیک سے پاکستانی نوجوانوں کیلئے روز گار کے بے پناہ مواقع پیدا ہونگے اور ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں تیزی آئے گی۔ چینی سفیر یائو جنگ نے سینیٹ کی اپوزیشن رہنماء کو سی پیک کے تحت شروع کئے گئے منصوبوں سے آگاہ کیا اور کہا کہ سی پیک کے تحت 14منصوبوں سے پاکستانی نوجوانوں کیلئے ستر ہزار سے زائد روز گار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تمام منصوبوں میں مقامی افراد کو ترجیح دی جائے گی۔