سرگودھا میں وزیر اعلی پنجاب کا مالی امداد پروگرام سیاسی اثرو رسوخ اور پسند نہ پسند کی بھینٹ چڑھ گیا

میرٹ پالیسی کے ساتھ ساتھ غریب اور مستحق افراد کی ایک بڑی تعداد نظر انداز جبکہ قومی خزانے سے لاکھوں روپے روپے اینٹھ لئے گئے

منگل 15 مئی 2018 21:55

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مئی2018ء) سرگودھا میں وزیر اعلی پنجاب کا مالی امداد پروگرام سیاسی اثرو رسوخ اور پسند نہ پسند کی بھینٹ چڑھ گیا،میرٹ پالیسی کے ساتھ ساتھ غریب اور مستحق افراد کی ایک بڑی تعداد نظر انداز جبکہ قومی خزانے سے لاکھوں روپے روپے اینٹھ لئے گئے ،تحقیقاتی ادارے کی جانب سے جاری کردہ سابقہ ششماہی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ طریقہ کار کے مطابق غریب اور مستحق افراد کے مالی امداد کے کیسز سی ایم کو براہ راست بھجوائے جاتے ہیں جس کے بعد ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر سے تصدیق کے بعد ہی مالی امداد دینے کا تعین کیا جاتا ہے مگر چھان بین کے دوران درجنوں ایسے کیسز سامنے آئے جنہیں اسسٹنٹ کمشنر زنے اہل قرار دیا مگر ان کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں، اسی طرح بعض کیسز میں تصدیقی عمل کے فقدان کی وجہ سے ایسے افراد مستفید ہوئے جو کہ نہ صرف کئی کئی مرلے جگہوں کے مالک ہیں بلکہ ان کی اولادیں بھی کما رہی ہیں، جبکہ 54مبینہ فرضی مستحقین کی نشاندہی کی گئی جن میں صرف ارکان اسمبلی کے کہنے پر مجموعی طور پر20 لاکھ 25ہزار روپے تقسیم کر دیئے اور قابل تشویش امریہ ہے کہ اس سلسلہ میں معیار اور تصدیق کو سرے سے ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا،رپورٹ میں افسران کی فرائض منصبی میں کمزور گرفت کومذکورہ ناقص صورتحال کی وجہ قرار دے کر ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن لینے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے ،دوسری طرف سرگودھا میں مالی امداد کا پروگرام پسند نہ پسند اور تاخیری حربوں کی وجہ سے متنازعہ بن کر رہ گیا ہے ،اس مد میں ضلع کو مجموعی طور پر دو کروڑ روپے جاری کئے گئے تھے جن میں سے سواکروڑسے زائد فنڈ استعمال نہیں ہو سکا جبکہ لگ بھگ 4سو سے زائد مالی امداد کی درخواستیں عملدرآمد کی منتظر ہیں ۔

متعلقہ عنوان :