دنیا بھر میں مختلف بیماریوں سے ہونے والی اموات میں کینسر دوسرے نمبر پر ہے ، میں اورل کینسر سرفہرست ہے

مقررین کا سیمینار سے خطاب

جمعہ 18 مئی 2018 17:37

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2018ء) دنیا بھر میں مختلف بیماریوں سے ہونے والی اموات میں کینسر دوسرے نمبر پر ہے اور ان میں اورل کینسر سرفہرست ہے، اورل کینسر زیادہ تر پان، چھالیہ، گٹکا اور سگریٹ نوشی کے استعمال کے سبب ہوتا ہے لہذا ان چیزوں کو کھانے سے اجتناب کرنا چاہئے۔ جمعہ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار مقررین نے جامعہ کراچی کے شعبہ خرد حیاتیات کے تحت ’’اورل کینسر اس کے اسباب اور احتیاطی تدابیر‘‘ کے موضوع پر ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سیمینار سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ ڈاکٹر ایس الطاف حسین نے کہا کہ کینسر کا علاج بہت طویل، تکلیف دہ اور پیچیدہ ہوتا ہے جس سے نہ صرف متٓاثرہ شخض بلکہ اس کا پورا خاندان متاثر ہوتا ہے لہذا بہتر ہے کہ نہ صرف کینسر بلکہ ہر بیماری سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرلی جائیں، اورل کینسر سے بچاؤ کا سب سے بہترین طریقہ ان اشیاء کا استعمال روکنا ہے جنہیں کھانے سے اس کے ہوجانے کا خدشہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ جامعات میں اس طرح کے سیمینارز کا انعقاد لوگوں میں مختلف بیماریوں سے متعلق شعور بیدار کرنے کا بہترین ذریعہ ہے اس کے علاوہ میڈیا کو بھی چاہئے کہ وہ اخبارات اور ٹی وی چینلز کے ذریعے لوگوں میں صحت سے متعلق آگہی پروگرامز ترتیب دے۔ سیمینار سے کرن اسپتال کے ڈاکٹر اصغر، رئیس کلیہ سائنس پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق، چئرپرسن شعبہ خرد حیاتیات ڈاکٹر منزہ دانش، ڈاکٹر صائمہ فراز نے بھی خطاب کیا جبکہ پروگرام آرگنائزز میں آصف رفیق، فریال انجم، نورالعین، کنول ابراہیم، اور زینب ساجد شامل ہیں۔

اساتذہ اور طلباء کی بڑی تعداد نے پروگرام میں شرکت کی۔ پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق نے کہا کہ اساتذہ اور طلباء کی سیمینار میں بڑی تعداد میں شرکت اس بات کی غماز ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ جاننا اور سیکھنا چاہتے ہیں۔ انتظامیہ اس طرح کے معلوماتی اور تحقیقی پروگرامز کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ ڈاکٹراصغر نے کہا کہ اورل کینسر میں ہونٹوں، تالو، مسوڑہوں، گال کا اندرونی حصہ اور زبان میں ہونے والا کینسر شامل ہے۔ زیادہ تر یہ 40 سال کی عمر سے زائد افراد میں ہوتا ہے اگر ابتدائی طور پر تشخیص کرلی جائے تو اس کا علاج ممکن ہے، تمباکو اور اس سے بنی اشیاء کا بہت زیادہ استعمال اس کا سب سے بڑا سبب ہے۔ پروگرام کے اختتام پر مہانوں کو شیلڈز اور طلباء کو سرٹیفکیٹس بھی دیئے گئے۔