سندھ میں حکمرانوں نے شعبہ تعلیم کو تباہ و برباد کرکے رکھ دیا ہے، انجینئر توصیف اعجاز

اتوار 20 مئی 2018 20:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2018ء) اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف پاکستان کے صدر انجینئر توصیف اعجاز نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں سندھ کی سرکاری جامعات بالخصوص سرکاری اسکولوں اور کالجز کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کے آج شعبہ تعلیم پر ایک ہزار ارب سے ذائد خرچ کرنے کی دعوایدار حکمران جماعت کوء ایک سرکاری اسکول یا کالج کو بھی ماڈل تعلیمی ادارے کے طور پر پیش کرنے سے قاصر ہے،سندھ میں شرح خواندگی زوال کا شکار ہے،نوجوانوں کو تعلیم سے دور جہالت کے اندھیروں کی جانب دھکیلا جارہا ہے،انکا کہنا تھا کے سندھ آج کچرا کنڈی اور سندھ بھر کے تعلیمی ادارے آج کھنڈرات کا منظر پیش کررہے ہیں،انکا مزید کہنا تھا کے پاک سرزمین پارٹی جناب سید مصطفی کمال کی قیادت میں اقتدار میں آنے کے بعد سندھ بھر میں تعلیمی ایمرجنسی قائم کرے گی اور سرکاری جامعات،سرکاری اسکولوں اور کالجز کی حالت بہتر بنانے کے ساتھ نئے تعلیمی اداروں کا جال بچھائے گی،انکا کہنا تھا کے حکمران عوام اور طلباء کا مسلسل استحصال کررہے ہیں،نوجوان اور طلباء تعلیم اور روزگار سے محروم ہیں،انکا مزید کہنا تھا کے نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار کی عدم فراہمی افراتفری اور دھشت گردی پھیلانے کی سازش کا حصہ ہے،اس موقع پر انہوں نے عوام بالخصوص نوجوانوں اور طلباء پر زور دیا کے وہ ترقی،انصاف،اختیار اور عزت کے حصول کے لیئے کرپٹ اور نااہل سیاسی جماعتوں کو مکمل مسترد کردیں اور پاک سرزمین پارٹی کے ساتھ ملکر سندھ اور پاکستان میں حقیقی معنوں میں ترقی لانے کے عمل کا حصہ بنیں۔