کراچی میں پانی کی بلیک میں فروخت جاری،شہری پریشان

واٹر بورڈ کی انتظامیہ مختلف علاقوں کو سرکاری ہائیڈرنٹس سے پانی کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی

منگل 22 مئی 2018 23:37

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2018ء) کراچی میں جہاں ایک طرف گرم موسم کا قہر برس رہا ہے وہاں دوسری طرف پانی کی بلیک میں فروخت بھی جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی واٹر بورڈ کی انتظامیہ مختلف علاقوں کو سرکاری ہائیڈرنٹس سے پانی کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔کراچی کے متعدد علاقے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں، رمضان کے مقدس مہینے میں صورت حال اور بھی خراب ہوگئی ہے جب کہ مقامی حکومت کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

ضلع غربی میں واٹر بورڈ کا عملہ اپنے من پسند علاقوں کو پانی فراہم کر رہا ہے جب کہ دیگر علاقوں کو غیر قانونی طور پر پانی سے مکمل طور پر محروم رکھا گیا ہے۔واٹر بورڈ کے 8 نمبر ہائیڈرنٹ سے علاقہ مکینوں کو پانی بلیک میں فروخت کیا جارہا ہے، معلوم ہوا ہے کہ پانی کی فروخت میں واٹر بورڈ کا عملہ خود ملوث ہے، جس کی وجہ سے علاقہ مکین 4 سے 6 ہزار روپے میں ٹینکرخریدنے پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

شہر کے متعدد علاقوں میں پانی کی ترسیل نہیں ہو پارہی ہے، جن میں بلدیہ ٹان، قائم خانی کالونی اورسعید آباد کے علاقوں کے علاوہ نارتھ ناظم آباد بلاک اے، حسرت موہانی سوسائٹی، نارتھ کراچی سرسید ٹان، پاپوش نگر، پہاڑ گنج، ڈی سلوا ٹان، قائد آباد، ملیر، گلستان جوہر بلاک 14، گلشن معمار، محمود آباد اور لیاری شامل ہیں جب کہ سائٹ میٹروول میں دو ماہ سے پانی بند ہے۔