پاکستان میں44 فیصد بچے خشک دودھ کے استعمال سے سست نشوونما کا شکار ہیں، یونیسف

ہفتہ 26 مئی 2018 11:10

․ اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2018ء) بچوں کی ہنگامی امداد کے بارے میں اقوام متحدہ کے عالمی ادارے (یونیسف)کی پاکستان میں نمائندہ انجیلا کیرنی نے کہا ہے کہ پاکستان میں44 فیصد بچے خشک دودھ کے استعمال سے سست نشوونما کا شکار ہیں۔ یہ بات انہوں نے ریڈیو پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

یونیسف کی نمائندہ برائے پاکستان نے کہا کہ مارکیٹنگ کی عالمی عدالت نے دو سال سے کم عمر بچوں کے لئے خشک دودھ کی تشہیر ممنوع کررکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یونیسف بچوں کو ان کی زندگی کے ابتدائی چھ تک ماں کا دودھ پلانے کے رجحان کو فروغ دینے کے لئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔اس حوالے سے انجیلا کیرنی نے تمام شراکت داروں کی طرف سے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔