دنیا میں شمسی توانائی کے منصو بوں میں160ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی گئی ،پاکستا ن بھی اس جانب بڑھے ‘ خواجہ حبیب الرحمان

تیل سے بننے والی بجلی مہنگی ہونے کی وجہ سے کاروباری لاگت میں کئی گناہ اضافے کا باعث بن رہی ہے‘ صدر ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ

اتوار 27 مئی 2018 13:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2018ء) ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے شمسی تو انائی کے ذرائع بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں شمسی توانائی سے بجلی پیدا کر نے کی بے شمار صلاحیت موجود ہے جس سے ابھی تک استفادہ حاصل نہیں کیا گیا ،شمسی توانائی کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کی جائے جس سے توانائی بحران کو بہتر طور پر حل کیا جاسکتا ہے، توانائی بحران کے حل کیلئے پاک ایران گیس پائپ لائن منصو بے کو فوری مکمل کر نا ہو گا جس سے ہمار ے ملک میں سستی گیس آ ئے گی اور کارخانے بھی چلیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صنعتکاروں کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے مختلف ممالک اب شمسی توانائی کی طرفہ توجہ دے رہے ہیں کیونکہ سورج سے پیدا ہونے والی بجلی ماحول دوست بھی ہے اور وقت کیساتھ ساتھ نئی ٹیکنالوجی آ نے سے اس کی قیمت بھی کم ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ سال دنیا میں شمسی توانائی کے منصو بوں میں160ارب ڈالر سے زائد سرمایہ کاری کی گئی جس کے نتیجے میں98 ہزار میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصو بے شروع کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ پا کستان64 فیصد بجلی تیل سے پیدا کرتا ہے جو نہ صرف ماحول کیلئے نقصان ہے بلکہ اس سے ملک میں ہر سال سموگ بھی بڑھ رہا ہے، تیل سے بننے والی بجلی مہنگی بھی ہے اور کاروباری لاگت میں کئی گناہ اضافے کا باعث بھی بنتی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے شمسی توانائی پر توجہ دی جائے۔