فاٹا کا خیبرپختونخواہ میں انضمام : جمعیت علماءاسلام (ف) اور جماعت اسلامی کے درمیان تنازعات

حال ہی میں بحال ہونے والی متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) میں اختلافات کا آغاز ہوگیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 28 مئی 2018 13:24

فاٹا کا خیبرپختونخواہ میں انضمام : جمعیت علماءاسلام (ف) اور جماعت اسلامی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 مئی۔2018ء) وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے معاملے پر جمعیت علماءاسلام (ف) اور جماعت اسلامی کے درمیان تنازعات سامنے آنے سے حال ہی میں بحال ہونے والی متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) میں اختلافات کا آغاز ہوگیا ہے۔ سینیٹ اور قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے فاٹا انضمام بل پر جہاں جے یو آئی (ف) کے کارکنان نے خیبرپختونخوا اسمبلی کے باہر احتجاج کیا تو وہیں جماعت اسلامی کے ارکان اس بل کی حمایت میں ووٹ ڈالنے کے لیے صوبائی اسمبلی میں موجود رہے۔

تاہم اس حوالے سے جب دونوں جماعتوں کے راہنماﺅں سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس معاملے کو نظر انداز کرنے کی کوشش کی اور دعویٰ کیا کہ فاٹا انضمام پر اختلافات سے انتخابی اتحاد پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کے سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم نے اس بات کو تسلیم کیا کہ فاٹا کے خیبرپختونخوا سے انضمام سمیت مختلف معاملات پر دونوں جماعتوں کا مختلف نقطہ نظر ہے، تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ مارچ میں ایم ایم اے کے دوبارہ بحال ہونے سے پہلے سربراہوں نے فیصلہ کیا تھا کہ اتحاد کو نقصان پہنچائے بغیر تمام جماعتیں اپنی نظریاتی پوزیشن برقرار رکھیں گی۔

امیر العظیم نے کہا کہ اس کے بعد سے تمام معاملات کو ایم ایم اے کی سپریم کونسل میں سنا جاتا ہے اور ہمارا ایک متحد موقف سامنے آتا ہے۔جماعت اسلامی کے ترجمان نے کہاکہ اگرچہ ایم ایم اے کی 2 اہم جماعتوں کے درمیان فاٹا انضمام کے معاملے پر اختلاف تھا لیکن اب دونوں جماعتوں کا اس معاملے پر ’ایک نقطہ نظر‘ پر ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ فاٹا انضمام کے معاملے پر اختلاف کرنے والے دونوں جماعتیں ایم ایم اے کی سپریم کونسل کا فیصلہ قبول کریں گی۔

دوسری جانب جے یو آئی (ف) کے سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات کے بعد ایم ایم اے حقیقی صورت میں فعال ہوجائے گی۔جماعت اسلامی کے ساتھ اختلافات کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ ہمارا اتحاد انتخابات کے لیے ہے اور ہم ان معاملات پر بات کریں گے جو الیکشن کے بعد پیش آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ پارٹی کے بڑوں کے درمیان 4 یا 5 ملاقاتوں کے بعد ایم ایم اے میں موجود ساتھی مختلف معاملات پر متفق ہونے پر راضی ہوجائیں گے۔حافظ حسین احمد نے اس بات کو تسلیم کیا کہ فاٹا انضمام کے معاملے پر جے یو آئی (ف) اور جماعت اسلامی کے درمیان اختلافات ہیں لیکن یہ اتحاد کو نقصان نہیں پہنچائے گا اور آپ انتخابات کے بعد ہمیں ایک صفحے پر دیکھیں گے۔