لاہور ہائیکورٹ میں میاں محمود الرشید کی جانب سے پی پی 160 اور پی پی ایک سو اکیاون کی نئی حلقہ بندیوں کے خلاف دائر درخواست کی سماعت

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے در خواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا

پیر 28 مئی 2018 22:46

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مئی2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید کی جانب سے پی پی 160 اور پی پی ایک سو اکیاون کی نئی حلقہ بندیوں کے خلاف دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے نئی حلقہ بندیوں کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی،میاں محمود الرشید کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ حلقہ بندیوں سے قبل امیدوروں کو سننا اور اعتراضات لینا ضروری ہے، پی پی 160 اور پی پی ایک سو اکیاون کی حلقہ بندی سے قبل نہ تو حلقے کے ووٹرز سے اعتراضات مانگے گئے نہ ہی ان کے موقف کو سنا گیا،انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن نے بدنیتی سے سیاسی بنیادوں پر حلقہ بندیاں کیں،انہوں نے استدعا کی کہ الیکشن کمشن کی جانب سیقانون کے برعکس نئی حلقہ بندیوں کو کالعدم قرار دیا جائے،سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ صدرمملکت نے پچیس جولائی کو عام انتخابات کرانے کی منظوری دے دی ہے، انتخابی شیڈول جاری ہونے والا ہے جس کی بناء پر درخواست قابل سماعت نہیں۔

عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔