’’تمباکو دلوں کو توڑتا ہے ،دل کا انتخاب کریں تمباکو کا نہیں‘‘

تمباکو سے انکار کا عالمی دن کل منایا جائے گا

بدھ 30 مئی 2018 14:03

’’تمباکو دلوں کو توڑتا ہے ،دل کا انتخاب کریں تمباکو کا نہیں‘‘
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2018ء) پاکستان سمیت دنیا بھر میں’ تمباکو سے انکار‘کا عالمی دن کل جمعرات کو منایا جائے گا۔ اس سال اس دن کا موضوع’’تمباکو دلوں کو توڑتا ہے ،دل کا انتخاب کریں تمباکو کا نہیں‘‘ہے۔ اس دن کے منانے کا مقصد عالمی سطح پر صحت کے بارے میں آگاہی اور تمباکو کے استعمال کے نتیجہ میں انسانی صحت کے لئے پیدا ہونے والے خطرات اور تمباکو کے استعمال کو ختم یا کم کرنے کے لئے موثر پالیسیوں کی وکالت کرنا ہے۔

یہ دن ہر سال 31 مئی کو منایا جاتا ہے ۔ عالمی سطح پر اس دن کو منانے کا ایک اور اہم مقصد دنیا کے ممالک کی طرف سے پائیدار ترقیاتی ایجنڈا 2030ء میں انسداد تمباکو کے شامل کرنے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ اس دن کی مناسبت سے مختلف تنظیموں کی جانب سے آگاہی سیمینار اور مختلف تقاریب کا اہتمام کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ایک اندازے کے مطابق تمباکو کے استعمال کی وجہ سے سالانہ 6ملین لوگ موت کا شکار ہو جاتے ہیں اور 2030ء تک یہ تعداد 8 ملین تک پہنچ سکتی ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں دنیا بھر میں 1.3 بلین تمباکو نوشوں کو تلقین کی گئی ہے کہ وہ اٴْس وقت تک ای سگریٹ کی جانب راغب نہ ہوں جب تک یہ طے نہیں پا جاتا کہ سگریٹ نوشی کا یہ طریقہ صحت کے لیے نقصان دہ نہیں ہے۔ ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے کے موقع پر ای سیگریٹ کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ آج کل ای سگریٹ کی حمایت میں ایک بڑی مہم جاری ہے۔

ای سگریٹ کے اندر تمباکو سے پیدا ہونے والی نکوٹین کو ایک کیمیکل محلول کے ساتھ رکھا جاتا ہے اور جب ای سگریٹ کو سلگایا جاتا ہے تو یہ نکوٹین کیمیاوی مادے پروپائلین گلائیکول کے ساتھ دھوئیں کی شکل اختیار کر لیتی ہے اور پھر ای سگریٹ پینے والا یہی دھواں اپنے اندر لے جاتا ہے۔ اس میں بظاہر کوئی تمباکو استعمال نہیں ہوتا۔ ابھی تک ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے ای سگریٹ پر کوئی حتمی رائے سامنے نہیں آئی ہے۔

انسداد تمباکو نوشی کے دن کے موقع پر پچاس کے قریب ماہرین نے عالمی ادارہ صحت کی سربراہ مارگریٹ چان کو ایک خط تحریر کیا ہے کہ وہ ای سگریٹ کو زندگی بچانے والے ایک آلے طور پر قبول کرتے ہوئے اِس کے استعمال کو جائز قرار دیں۔ ان ماہرین کا خیال ہے کہ اًمراض قلب، پھیپھڑوں کے عًوارض اور کینسر کے مریضوں کو اگر ای سگریٹ پینے کی اجازت دے دی جائے تو کئی انسانی جانیں بچ سکتی ہیں۔ پاکستان جیسے ملک میںجہاں تمباکو نوشی روکنے کے لیے مناسب قوانین کا فقدان ہے اور عوام میں تمباکو نوشی کے خطرات سے آگاہی کی بھی کمی ہے، تمباکو نوشی کے رجحان میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :