محمود مسافرکی بھوک ہڑتال کا 18واں روز

محمود مسافر کا کوٹلی ، سماہنی ، اسلام آباد سمیت دیگرجنگلات میں لگنے والی آگ پر دلی طور پر افسوس کا اظہار

بدھ 30 مئی 2018 17:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 مئی2018ء) محمود مسافرکی بھوک ہڑتال کا آج آٹھارواں روز،محمود مسافر نے کوٹلی ، سماہنی ، اسلام آباد سمیت دیگرجنگلات میں لگنے والی آگ پر دلی طور پر افسوس کا اظہار کیا اورکہا کہ کیوں حکمران ملک کو لوٹنے کے بعد جلا رہے ہیں ، جنگلی حیات کو آگ میں جس طرح جلایا جارہا ہے مجھے خدشہ ہے کہ ایک دن بڑے بڑے محلوں میں رہنے والے بھی جنگل میں جلنے والے درخت اور حیوانات کی طرح نہ جلیں ، میں مطالبہ کروں بھی تو کس سے کروں کون سنے گا میری اور کون کرئے گا ان شرپسند جنگلات نہیں قومی دولت کے قاتلوں کے خلاف ایکشن، آزاد کشمیراورپاکستان کے انتظامیہ میں کوئی خاص فرق نہیں یہ بھی بے اختیار وہ بھی ،محمود مسافر نے احتجاجی کیمپ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج مجھے بھوک ہڑتال کئے ہوئے 18 دن ہو چکے ہیں مگر حکومت پاکستان کی جانب سے مجھے اورمیرے مطالبات کے بارے میں کسی نے پوچھنا گوارہ نہیں کیا ، محمود مسافر نے کہا کہ میرے مطالبات آخری کیوں کسی کی سمجھ میں نہیں آرہے جبکہ میرے مطالبات سفید کو سفید اورکالے کو کالا ثابت کررہے ہیں نہ جانے حکمرانوں اور بیورو کریسی کو کیوں میری زبان اور میرے مطالبات کی سمجھ نہیں آرہی ، اگر ان سب کی سمجھ سے بالا تر معاملہ ہے تو مجھے بتا دیا جائے میں کسی دوسرے ملک کے سامنے اپنے مطالبات پیش کرتا ہوں ، محمود مسافر نے کہا آزاد کشمیر میں ایک بار نہیں درجن بار احتجاج کر چکا ہوں مگر وہاں کے بے حس سیاستدان اور حکمران صرف کرسی کرسی کا کھیل کھیلنے کے ماہر ہیں ، محمود مسافر نے کہا اگر ایک ہفتہ کے اندر میرے مطالبات پر کوئی توجہ یا نوٹس نہ لیا گیا تو میں اپنا احتجاج موخر کرتے ہوئے تتری نوٹ سے بارڈر کراس کر جائوں گا ۔

متعلقہ عنوان :