نگراں وزیر اعلی کے نام پر نواز شریف نے خود کشتی میں سوراخ کیا

جب نواز شریف نے کہا کہ ناصر کھوسہ ایماندار شخص ہیں اور میرے پرنسیپل سیکرٹری رہے ہیں تو تحریک انصاف کو ہوش آیا کہ یہ تو شریف خاندان کے آدمی ہیں،معروف صحافی وسعت اللہ خان کی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 31 مئی 2018 11:32

نگراں وزیر اعلی کے نام پر نواز شریف نے خود کشتی میں سوراخ کیا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مئی۔2018ء) معروف صحافی وسعت اللہ خان کا کہنا ہے کہ نگراں وزیر اعلی کے نام سے متعلق سابق وزیر اعظم نواز شریف نے خود اپنے کشتی میں سوراخ کیا ہے جب نواز شریف نے کہا کہ ناصر کھوسہ ایماندار شخص ہیں اور میرے بھی پرنسیپل سیکرٹری رہے ہیں تو تحریک انصاف کو ہوش آیا کہ ناصر کھوسہ تو شریف خاندان کے آدمی ہیں۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے نگراں وزیر اعلی کے لیے ناصر کھوسہ کا نام واپس لے لیا جس کے بعد ایک بار پھر سے نگراں وزیر اعلی پنجاب میڈیا میں موضوع بحث بن گیا ہے۔

اس متعلق اپوزیشن لیڈر محمود الرشید نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایک جیسے نام ہونےکیو جہ سے ان کو کنفیوژن ہو گئی۔اسی متعلق گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی وسعت االلہ خان کا کہنا تھا کہ محمود الرشید کو طارق کھوسہ کے نام کی پرچی دی گئی تھی ۔

(جاری ہے)

اور طارق کھوسہ ایک بہت ایماندار افسر ہیں۔اور ایف آئی اے کے سابق ڈائیریکٹر جنرل بھی رہے ہیں۔اور اچھی شہرت رکھتے ہیں۔

اور جب محمو د الرشید کی وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف ’کھوسہ‘ کے نامپر متفق ہے۔تو شہباز شریف نے کھوسہ کا نام سنتے ہی کہا کہ ہاں جی ہمیں بھی ناصر کھوسہ کے نام پر کوئی اعتراض نہیں ہے اور وہ ایک بہت ایماندار شخص ہیں۔اس وقت محمو الرشید کو سمجھ نہیں لگی کہ شہباز شریف کس ’کھوسہ ‘ کی بات کر رہے ہیں۔

لیکن اس کے بعد معاملہ تب بگڑا جب نگراں وزیر اعلی کے طور پر ناصر کھوسہ کا نام سامنے آیا تو نواز شریف نے کہا کہ یہ واقعی بہت ایماندار شخص ہیں اور میرے بھی پرنسیپل سیکرٹری بھی رہے ہیں جس کے بعد تحریک انصاف کو ہوش آیا کہ ناصر کھوسہ تو شریف خاندان کے انتہائی قریبی شخص ہیں۔جس کےبعد تحریک انصاف نے نگراں وزیر اعلی کے لیے دیا گیا نام واپس لے لیا۔