پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کی شہر میں کارروائی جاری ،مزید55عطائیوں کے کاروبار بند

موجودہ کریک ڈائون میں 4,458اڈے بند کر دیے،اب تک13,000سے زائد عطائیوںکی دکانیں سیل

جمعرات 31 مئی 2018 23:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 مئی2018ء) سپریم کورٹ کی احکامات کی تعمیل میںپنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے گزشتہ روزشہر کے مختلف علاقوں میں جاری کارروائی کے دوران مزید55عطائیوں کے کاروبار بند کردیے۔ موجودہ کریک ڈائون کے دوران کمیشن نے 3,166عطائیوں کے اڈے بند کر دیے ہیں جبکہ جولائی 2015 ء سے اب تک 13,000سے زائد عطائیوں کے کاروبار سربمہر کیے جاچکے ہیں۔

گزشتہ روزجن عطائیوں کے اڈے بند کیے گئے ہیںان میںعام28 عطائی،14جعلی حکیم و جراح،پانچ جعلی دندان ساز ،چارلیبارٹری،میڈیکل سٹور اور ہومیوپیتھک ہر ایک دو شامل ہیں۔ کمیشن کی ٹیموں نے شہر کے مختلف علاقوں میں183علاج گاہوںپرچھاپے مارے اور56پرعطائی کام کرتے ہوئے پائے گئے،جن کے اڈوں کو بند کر دیاگیا۔مزید برآںجن عطائیوں کے اڈوں کو گزشتہ روز چیک کیا گیا، ان میں سے 49نے عطائیت چھوڑ کر دوسرے کارروبار شروع کردیے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اب تک پنجاب بھر میں 3,166عطائیوں کے اڈے بند کیے جاچکے ہیں ،جبکہ 9,187علاج گاہوں پر چھاپے مارے گئے ہیں اور اعدادوشمار کے مطابق ان میں سے 2,318عطائیوں نے نئے کاروبار شروع کر دیے ہیں۔ دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے 2,694علاج گاہوں پر چھاپے مارے ہیں اور 1,292عطائیوں کے اڈے سربمہر کیے ہیں۔دونوں نے کل4,458کاروبار بند کیے ہیں۔

مزید برآں کمیشن کو 1,631ڈی سیلنگ کی درخواستیں بھی موصول ہو چکی ہیں۔پنجا ب ہیلتھ کیئر کمیشن کے ترجمان کے مطابق سب سے زیادہ عطائی خود کو جنرل فزیشن ظاہر کرتے ہیں جبکہ دوسروں میں جراح،جعلی حکیم ،ہومیوپیتھک ڈاکٹر،جعلی دندان ساز،میڈیکل سٹور، لیبارٹریاں وغیرشامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن عطائیت کے مکمل خاتمے تک اپنی کارروائی جاری رکھے گااور عوام بھی عطائیوں کے بارے میں معلومات کمیشن کی مفت ہیلپ لائن 0800 00742،ای میل اور سوشل میڈیاپردی رہی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ٓاگاہی کے لیے کمیشن نے مختلف اضلاع میںسمینار اور کانفرنس اور ضلعی انتظامیہ کے لیے تربیتی ورکشاپس کا انعقاد بھی کیا ہے۔ انھوں نے مزید بتا یا کہ ٹیمیں کمیشن کا اپنا تیارکردہ سینس انفارمیشن مینیجر(Census Information Manager)استعمال کر رہی ہیں، جس میں عطائیوں کے حوالے سے معلومات محفوظ ہیں۔