امام حسن ؒ کی حیات مبارکہ امت کیلئے مینارہ نور ہی:ڈاکٹراغب حسین نعیمی

خاندان اہل بیت اطہار کی تعظیم وتوقیراور فرمانبرداری میں نجات اور کامیابی ممکن ہے،ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ

جمعہ 1 جون 2018 21:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جون2018ء) جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ وممبراسلامی نظریاتی کونسل پاکستان علامہ ڈاکٹر محمدراغب حسین نعیمی نے کہاہے کہ نواسئہ رسول امام حسن ؒ کی حیات مبارکہ امت کیلئے مینارہ نور ہے ۔خاندان اہل بیت اطہار کی تعظیم وتوقیراور فرمانبرداری میں نجات اور کامیابی ممکن ہے۔اہل بیت اطہارؓ کے مقام و مرتبہ کا ادراک اور ان کی شان ہماری سوچ، فکر، تدبر و تفکر اورعقل و شعور سے ماوراء ہے مگر ان سے محبت و عقیدت ان کا ادب و احترام، ان کے مقام و مرتبے کا اقرار و اعتراف اور ان کی اطاعت و اتباع ہمارے ایمان کی اساس اور بنیادی پہلو ہے جس کو اپنائے بغیر آدمی اپنے ایمان کی تکمیل نہیں کر سکتا۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز جمعة المبارک کے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہاکہ حضرت سیدنا امام حسن ؓ کی ولادت با سعادت 15 رمضان المبارک کومدینہ طیبہ میں ہوئی۔حضرت سیدنا امام عالی مقام سید نا امام حسن بن علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہما، کنیت ابو محمد ہیں۔حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے امامِ حسن اورامامِ حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی نسبت ارشاد فرمایا : ''ہمارے یہ دونوں بیٹے جوانانِ جنت کے سردارہیں۔

حضرت ابوبکر صدیق ؓنے نماز عصر ادا فرمائی اور چل رہے تھے اور آپؓ کے ساتھ حضرت علی ؓبھی تھے۔ حضرت ابوبکر صدیقؓ نے حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ آپ بچوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں آپ نے انہیں اپنے کندھے پر اٹھا لیا اور فرمایا میرے باپ آپ پر قربان! تم نبی پاکؐ کے ہم شکل ہو حضرت علی ؓکے ہم شکل نہیں تو حضرت علی ؓ مسکرانے لگے یعنی بہت خوش ہوئے۔ سیدنا حضرت حسین وہ عظیم ہستی ہیں کہ جن کے فضائل و مناقب، سیرت و کردار اور کارناموں سے تاریخ اسلام کے صفحات روشن ہیں۔آپ ؓ کی تعلیمات و کردار کواپنا کر معاشرے میں امن وسکون بحال کیاجاسکتاہے۔