بٹ خیلہ مالاکنڈ کے بازاروں میں بڑے ڈیلرز کی جانب سے کم وزن آٹا ، چاول ،چینی اور گھی کی کھلے عام فروخت

انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان، شہریوں نے انتظامیہ سے فوری کاروائی کا مطالبہ کر دیا

جمعہ 1 جون 2018 22:19

بٹ خیلہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 جون2018ء) بٹ خیلہ مالاکنڈ کے بازاروں میں بڑے بڑے ڈیلروں کی جانب سے کم وزن آٹا ، چاول ،چینی اور گھی کی کھلے عام فروخت نے انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگادیاہے تودوسری طرف یہی ڈیلر حرام کی کمائی سے انتہائی کم مدت میں لکھ پتی سے کروڑ پتی بن گئے ہیں ملوں کی گٹھ جوڑ اور ملی بھگت کی وجہ سے ڈیلرز پکڑے جانے پر باآسانی چھوڑ دئیے جاتے ہیں سادہ لوح عوام کولوٹنے کے لیے یہی مکروہ دھندہ ایک عرصہ سے جاری ہے انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق گذشتہ ایک عرصہ سے ایشیاء کے بغیر چوک معروف بازاربٹ خیلہ میں بعض تاجروں نے مختلف اشیاء کے کاروبار میں فی بوری یا ٹین ایک کلو سے دو کلو تک کم وزن فروخت کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے اور ساتھ ہی ناقص اور غیر معیاری اشیاء کی فروخت کا بازار بھی گرم کیا ہوا ہے ذرائع کے مطابق بازار میں مذکورہ ڈیلرز آٹا ، چینی اور چاول کی پچاس کلو کا تھیلا (بوری) کے بجائے انچاس اور اڑتالیس کلو کے وزن پر فروخت کیا جاتاہے اور بعض تھیلیوں پر وزن سرے درج ہی نہیں ہوتا بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ تاجروں کی کاروباری چالاکیاں سرکاری یا عوامی سطح پرپکڑی جاتی ہے تو پھر سارا ملبہ مذکورہ اشیاء کی ملوں پر تھونپی جاتی ہے اور نہ صرف خود کو کمال مہارت سے بے قصورثابت کیا جاتاہے بلکہ جواز بھی پیش کی جاتی ہے کہ پچاس کلو کے تھیلے میں انچاس اور آڑتالیس کلو وزن ملز والے بھیجتے ہیں، شہریوں نے انتظامیہ سے فوری کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :