نوشہرہ اور مردان سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں 14، 14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے بعد شہر بلبلے اٹھے

پتھراؤ سے ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوا ،ْجسے طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل ،ْروڈ بند ہونے سے ٹریفک متاثر ہوئی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ نہیں بڑھایا گیا، تاہم گرمی میں اضافے سے لوڈ بڑھا، جس کے باعث فیڈر ٹرپ کررہے ہیں ،ْپیسکو

منگل 5 جون 2018 13:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2018ء) نوشہرہ اور مردان سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں 14، 14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے بعد شہر بلبلے اٹھے ۔تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے پچھگی میں لوڈ شیڈنگ سے ستائے عوام گزشتہ رات سڑکوں پر آئے اور ٹائر جلا کر سڑک بلاک کر دی اس دور ان مظاہری نے لوڈشیڈنگ ختم کر نے کا مطالبہ کیا ۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ کئی کئی گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جو سراسر زیادتی ہے۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے مین روڈ کو 3 گھنٹوں کے لیے بند کیا جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔اس دوران پتھراؤ سے ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوا، جسے طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔بعدازاں پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔دوسری جانب پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کا کہنا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ نہیں بڑھایا گیا، تاہم گرمی میں اضافے سے لوڈ بڑھا، جس کے باعث فیڈر ٹرپ کررہے ہیں۔پیسکو کا کہنا تھا کہ کئی علاقوں میں اوور لوڈنگ سے بجلی کی تاریں پگھلنے کی شکایات موصول ہوئی ہے اور اکثر علاقوں میں کنڈا کلچر کی وجہ سے ٹرپنگ ہو رہی ہے۔