بلوچستان کولیشن فار ایس ڈی جی 16اور تعبیر سی ڈی آئی پی کے تعاون سے تقریب کا انعقاد ، حاضر اور ریٹائرڈ آفیسرز کی بڑی تعداد میں شرکت

منگل 5 جون 2018 21:38

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 جون2018ء) بلوچستان کولیشن فار ایس ڈی جی 16اور تعبیر سی ڈی آئی پی اور مقامی تنظیم سحر کے تعاون سے ایک پروگرام کا انعقاد مقامی ہوٹل میں کیا گیا ہے، اس پروگرام میں بلوچستان کے موجودہ حاضر اور ریٹائرڈ آفیسرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی ،اس پروگرام کو منعقد کرنے کیلئے تعبیر سی ڈی آئی پی جو کہ پاکستان میں جمہوریت کو مضبوط اور پائیدار بنانے کیلئے تعاون کر رہی ہے ، اس پروگرام کی تحت بلوچستان میں ایس ڈی جی 16جو کہ قانون کے بالا دستی کے حوالے سے بلوچستان کے مختلف حکومتی اداروں کے ساتھ تعاون کر رہی ہے ۔

اس پروگرام میں شامل سحر تنظیم کے پروگرام منیجر میر بہرام خان لہڑی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں قانون کے بالادستی کے حوالے سے ہم مختلف اگاہی مہم چلائیں گے ،ان اگاہی مہم کا دائرہ صرف ایس ڈی جی 16 سے منسلک ٹارگٹ اور انڈیکیٹرز ہے آج جو کہ اہم پروگرام جس میں ہم نے موجودہ حاضر اور ریٹائیرڈ آفیسرز کو زہمت دی ہے تاکہ ان کے تجربات سے فائدہ اُٹھایا جائے ۔

(جاری ہے)

جیل ڈیپارٹمنٹ سے ضیاء اللہ خان حاضر سروس ڈی آئی جی نے اپنے خیالات کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ جیلوں میں موجود وہ قیدی جن کے کیس چل رہے ہیں اور انکی سنوائی نہیں ہورہی ہے ۔انکی وجوہات میں ان قیدیوں کے اگاہی کامسئلہ ہے ان کو اپنے حقوق کے حوالے سے اگاہی نہیں ہے ۔لہٰذا جب یہ قیدی اپنے کے حوالے سے اگاہ ہونگے تو بلوچستان میں قیدیوں کی تعداد کم ہوگی ۔

پروگرام میں سجاد خان ترین SP/Legal/Crime نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں بلوچستان میں پولیس کے علاوہ قبائلی سسٹم ہے جس کی وجہ سے لوگ اپنے کیس پولیس نہیں لاتے ۔ان کوپولیس کے حوالے سے اگاہی دینا ہوگا ۔پروگرام میں موجود صوبائی ڈائیریکٹر احتساب سید منور احمد شاہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں موجود معاشرے کے پسے ہوئے طبقات خواتین ،خواجہ سرآاور معزوری سے حامل اشخاص کی داد رسی نہیں ہورہی ہماری موجودہ قوانین انکے مسائل حل نہیں کر پارہے لہٰذا ان قوانین میں رد بدل نا گزیرہے ۔

پروگرام میں شامل ڈائیریکٹر ریکلیمینشن اور پروبیشن سید حبیب الرحمٰن غرشین نے کہا کہ پے روں اینڈ پروبیشن اسے قوانین ہے جن عمل درآمد ہونے سے قیدیوں کا فائدہ ہو گا،پروگرام میں شامل ریٹائیرڈ آئی جی جیل خانہ جات مرتضیٰ کاسی نے کہا کہ ہمارے آفیسرز کی تربیت نہیں لہٰذا ان کو جدید خطوط پر تربیت دی جائے تاکہ مثبت نتائج حاصل ہوسکیں ۔پروگرام میں شامل ریٹائیرڈ ججز آمان اللہ بلوچ اور ملک سرور اعوان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری قانون شہادت مسائل ہے ان کی وجہ سے متاثرین کو فائدہ نہیں مل رہا اور ایک منصفانہ اور فوری ٹرائل نہیں ہوپارہی اس کیلئے پولیس ریفارمز ہونے چایئے ،مہمانوں کا خاطر توازہ ایک پر لطف اِفطار سے کیا گیا ۔