ْڈی سی سکھر کی زیرصدارت ممکنہ سیلاب اور بارشوں سے بچائوکے اقدامات کے سلسلے میں اہم اجلاس

منگل 5 جون 2018 21:53

سکھر۔ 5جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2018ء) ڈپٹی کمشنر سکھر غلام مرتضیٰ شیخ نے ممکنہ بارشوں اور سیلاب 2018کے سلسلے میں احتیاطی اقدامات لینے اور تیاریوں کے سلسلے میں آبپاشی اور زراعت سمیت تمام متعلقہ محکموں کو اپنا کانٹیجنسی پلان فوری طور پر پیش کرنے کی ہدایت کی ہے اور اے ڈی سی ون سکھر کو ہدایت کی ہے کہ ضلع سکھر میں تمام حفاظتی بندوں اور ڈسپوزلز کا معائنہ کرکے ان کی حالت اور مرمتی کام کے متعلق رپورٹ دی جائے ۔

ڈی سی آفس سکھر کے کانفرنس روم میں اجلاس کے دوران بریفنگ دیتے ہوئے محکمہ آبپاشی سکھر کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر نے بتایا کہ زیرو پوائنٹ سے بائجی تک 8کلو میٹر تک بند ضلع سکھر کے حدود میں آتا ہے اور تمام بندوں کی حالت تسلی بخش ہے جبکہ سکھر بیراج کے دائیں اور بائیں کنارے حفاظتی دیوار مضبوط ہے اور کوئی بھی خطرے کی بات نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اس وقت سکھر بیراج میں اپ اسٹریم33ہزار کیوسک اور ڈائون اسٹریم 11ہزار کیوسک پانی موجود ہے جبکہ تربیلا میں پانی ایک لاکھ 26ہزار کیوسک ہے۔

ڈی سی سکھر نے اس موقع پر میونسپل کارپوریشن اور ٹی ایم ایز، آبپاشی، سول ڈفینس، ریونیو، زراعت ،جنگلات،ایگریکلچر انجینئرنگ، لائیو اسٹاک اور دیگر متعلقہ محکموں کو مون سون کی تیاریوں کے سلسلے میں اپنا کانٹیجنسی پلان بنانے کے ہدایت کی اور کہا کہ اور اپنی ضروریات سے بھی آگاہ کیا جائے تاکہ اعلیٰ حکام کو لکھا جاسکے۔ ڈی سی سکھر نے تمام ٹی ایم اوز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے علاقوں میں ڈی واٹرنگ پمپس،اسٹینڈ بائی جنریٹرز کو فعال بنائیں جبکہ ڈی سلٹنگ کے کام کو بھی جلد شروع کیا جائے تاکہ ممکنہ سیلاب اور بارشوںسے محفوظ رہا جاسکے اور بارش کا پانی باآسانی نیکال ہو سکے ۔

انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ خراب مشینوں کی فوری طور پر مرمت کروائی جائے ۔انہوں نی ہدایت کی کہ نشیبی علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پر ممکنہ بارش کا پانی نکالنے کیلئے انتظامات کئے جائیں اور وہان ڈی واٹرنگ پمپس اور مشینزلگانے کو یقینی بنایا جائے ۔انہوں نے اے ڈی سی ون سکھر کو ہدایت کی کہ ضلع سکھر میں حفاظتی بندوں کی مرمت والے کام کا معائنہ کر کے رپورٹ دی جائے اور وہ ٹی ایم ایز،میونسپل کمیٹیوں کی مشینری اور ڈسپوزل اسٹیشنز کا بھی دورہ کرکے رپورٹ دیں۔

ڈی سی سکھر غلام مرتضیٰ شیخ نے ہدایت کی کہ لوکل گورنمینٹ کے کام چور اور گھوسٹ ملازمین اور افسراں کی لسٹیں فوری طور پر تیار کرکے دی جائیںتاکہ ان کے خلاف کاروائی کیلئے اعلیٰ حکام کو لکھا جاسکے ۔انہوں نے سیپکو افسران کو ہدایت کی کہ ڈسپوزلز اور واٹر سپلائی اسٹیشنز کی بجلی بند کرنے سے گریز کیا جائے ۔ڈی سی سکھر نے میونسپل کارپوریشن سمیت ٹی ایم ایز کو ہدایت کی کہ شہروں کی حالت بہت خراب ہے لوگوں کو گرمی میں رلیف فراہم کرنے کے ساتھ صفائی ستھرائی پر خاص توجہ دیا جائے ۔

انہوں نے ڈی ایچ او سکھر اور ایم ایس غلام محمد میڈیکل کالیج ٹیچنگ ہسپتال کو ہدایت کی کہ ہسپتالوں میں ادویات کی دستیابی کو یقینی بناکر ڈاکٹروں کو ڈیوٹی کا پابند کیا جائے ،جبکہ طبی کیمپوں کیلئے بھی تیاری کی جائے ۔ڈی سی سکھر نے لائیو اسٹاک کے افسران کو ہدایت کی کہ موبائل ٹیمیں بندوں پر بھجیں جائیں اور مال مویشی کو بیماری سے بچائو کے ویکسین لگائے جائیں ۔انہوں نے سول ڈفینس کے اسسٹنٹ کنٹرولر کو ہدایت کی کہ رضاکاراں کو تربیت دی جائے اور لوگوں میں ایمرجنسی کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے آگاہی پیدا کی جائے تاکہ اپنی مدد آپ کے تحت شہری بھی حفاظت کے قابل ہوسکیں۔