سیکٹر جی الیون سے شہریوں کا اغواء،اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کو 28 جون کو طلب کرلیا

بدھ 6 جون 2018 19:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جون2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکٹر جی الیون سے شہریوں کے اغواء کے معاملے پر ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کو جے آئی ٹی رپورٹ سمیت 28جون کو طلب کرلیا ۔ نذیر حسن اور اس کی اہلیہ کو مقدمہ درج کرنے کے باوجود تھانہ رمنا پولیس بازیاب نہیں کرواسکی ۔ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سنگل رکنی بینچ نے اسلام آباد کے سیکٹر جی الیون ون سے شہریوں کے اغواء کیس کی سماعت کی جب سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار کی جانب سے انعام الرحیم ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ 13جنوری 2018 کو سیکٹر جی الیون سے بلیک اور سول کپڑوں میں ملبوس افراد نے شہری کو اس کی اہلیہ سمیت اغواء کرلیا ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں تھانہ رمنہ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی تاہم ابھی تک پولیس مغویوں کو بازیاب نہیں کرواسکے درخواست جس میں ایس ایچ او تھانہ رمنا کو فریق بنایا گیا ہے کے حوالے سے پولیس نے اپنا بیان داخل کرواتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ اس حوالے سے ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کی سربراہی میں جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنائی گئی ہے جو کہ تحقیقات کر رہی ہے عدالت عالیہ اسلام آباد نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد آئندہ سماعت پر ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کو جے آئی ٹی رپورٹ سمیت پیش ہونے کا حکم دیا بعد ازاںعدالت نے مزید سماعت اٹھائیس جون تک ملتوی کردی