سکردو،پانی او ر بجلی بحران کے خلاف یونین کونسل چھورکاہ ون کے ہزاروں صارفین بپھر گئے ،شدید ترین گرمی میں دھرنا دیکر شاہراہ کے ٹو بند کردی،انتظامیہ کی مداخلت اور مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی پر دھرنا ختم کردیا گیا

جمعرات 7 جون 2018 22:46

سکردو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 جون2018ء) پانی او ر بجلی بحران کے خلاف یونین کونسل چھورکاہ ون کے ہزاروں صارفین بپھر گئے ،شدید ترین گرمی میں دھرنا دیکر شاہراہ کے ٹو بند کردی۔انتظامیہ کی مداخلت اور مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی پر دھرنا ختم کردیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق پانی اور بجلی بحران سے تنگ ہزاروں صارفین سڑکوں پر نکل آئے اور محمدیہ چوک علی آباد پر دھرنا دیکر شاہراہ کے ٹو کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیا دھرنے کی قیادت مجلس وحدت المسلمین شگر کے جنرل سیکریڑی اور امام جمعہ جامع مسجد صاحب الزماں چھورکاہ شگر شیخ ضامن علی مقدسی کررہے تھے اس موقع پر مظاہرین نے محکمہ واٹر اینڈ پاور کے خلاف سخت احتجاج اورنعرے بازی کی احتجاج کی خبر سنتے ہی انتظامیہ حرکت میں آگئی اور ڈی ایس پی سید جعفر شاہ کی سربراہی میں محکمہ واٹر اور پاور دونوں کے زمہ داران مظاہرین سے مذاکرات کے لئے موقع پر پہنچ گئے اانتظامیہ کی جانب سے ڈی ایس پی جعفر شاہ ،ایس ایچ او سٹی ٹھانہ محمود ،آرای برقیات اور محکمہ تعمیرات عامہ نائب تحصیلدار محمد یوسف اور دیگر موجود تھے نے شیخ ضامن علی مقدسی سے مذاکرات کئے جس پر شیخ ضامن علی نے کہاکہ پانی کا مسئلہ پرانہ ہے تاہم بجلی کی صورتحال رمضان سے قبل بہتر تھی لیکن رمضان شروع ہوتے بجلی بحران شروع ہوگیا اور گزشتہ ایک ہفتے سے آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث شب قدر کے اعمال بھی اندھیرے میں ادا کئے ہیں جس پر انتظامیہ نے فوری طور پر لوڈ شیڈنگ ختم کرنے اور پیر تک پانی کا مسئلہ ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔

(جاری ہے)

بتایا جاتا ہے کہ چھورکاہ ون جس میں علی آباد ،ژھوقپہ ،سگلدو،اور سکورا آتے ہیں ان محلوں کو ہشوپی بجلی گھر سے بجلی فراہم کی جاتی ہے تاہم جب سے موسم صاف ہوکر پانی گدلا آنا شروع ہوا ہے اس وقت سے بجلی بحران نے سر اٹھا لیا تھا جس پر تنگ آکر ہزاروں صارفین نے روزے کی حالت میں شاہراہ کے ٹو بند کردی اور مذاکرات کی کامیابی کے بعد شاہراہ کو کھول دیا گیا ہے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پانی اور بجلی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل نہ ہونے کی صورت میں ایک بار پھر میدان میں آئیں گے اور شاہراہ کے ٹو کو مکمل طور پر بند کردیں گے اور جب تک مسئلہ ختم نہیں ہوگا۔