آئی جی خیبرپختونخواکافورنزک سائنس لیبارٹری پشاور کی کارکردگی پراظہاراطمینان

جمعہ 8 جون 2018 19:37

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جون2018ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا صلاح الدین خان محسود نے فورنزک سائنس لیبارٹری پشاور کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ لیبارٹری نے اب تک 62 ہزار سے زائد مختلف نوعیت کے کیسز نمٹا کر متعلقہ اضلاع کو بھیجوا دیئے ہیں۔ یہ اس یونٹ کے دن رات سخت کوششوں کا نتیجہ ہے کہ اس وقت ایف ایس ایل میں کوئی زیر التواء کیس نہیں ہے۔

واضح رہے کہ فورنزک سائنس لیبارٹری کو اسٹیٹ آف دی آرٹ (State of the art) لیبارٹری بنانے کی کوشش جاری ہے۔ اس مقصد کے لیے فورنزک لیبارٹری کے مختلف شعبہ جات کی کارکردگی، آلات کے استعمال کے لیے اسٹینڈنگ آپریٹنگ پروسیجر، ماہرین کی تربیت، فورنزک ایگزامنیشن اکٹھا کرنے میں بہتری لانے کے لیے فورنزک سائنس لیبارٹری کی سرکاری/آفیشل ویب سائٹ www.kpfsl.gov.pk بھی شروع کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جہاں پر مختلف ایف ایس ایل لیبارٹریوں کی تفصیلات، فورنزک کی دستیاب خدمات ، شناخت کے لیے ایس اُو پیز، جسمانی/ٹھوس اور وقوعہ اور حالات کے شواہد اکٹھا کرنے اور فورنزک رپورٹس کی ارسال کردہ تاریخ اور واپس بھیجنے سے آگاہ کرنے کی تفصیلات موجود ہوتے ہیں۔ ویب سائٹ نہ صرف فورنزک رپورٹس کی پوزیشن ظاہر کرتی ہے بلکہ ایف ایس ایل کو رپورٹس تاخیر سے بھیجوانے کے ذمہ داروں اور ساتھ ساتھ فورنزک ماہرین کی جانب سے ٹیسٹ میں تاخیر کا تعین بھی کرتی ہے۔

لیبارٹری میں بین الاقوامی معیار کے تفتیشی اُصولوں پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔ کرائم سین کو محفوظ بنانے کے لیے جدید طریقہ اپنایا جارہا ہے۔ یونٹ کا تمام عملہ تندہی سے فرائض سرانجام دے رہا ہے۔ فورنزک سائنس لیبارٹری پشاور خیبر عرصہ دراز سے کام کررہی ہے۔ پہلے فورنزک سائنس لیبارٹری اور فنگر پرنٹ بیورو ڈی ایس پی عہدے کے افیسر کے تحت کام کررہے تھے۔

سال 1976 میں گورنمنٹ آف خیبر پختونخوا نے اس کی اہمیت و افادیت کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے یونٹس/سیکشنز میں اضافہ کرکے اسے ایک ڈائریکٹر کے ماتحت کر دیا جو ایس پی رینک کا سنیئر پولیس آفیسر ہوتا ہے اس وقت سے لیکر اب تک یہ ادارہ پولیس اور دوسرے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جرائم کی نشاندہی میں مدد فراہم کررہا ہے۔ جن میں گلگت بلستان پولیس کے علاوہ نیب، نارکاٹیکس، ایکسائز اور کسٹم کے محکمے بھی لیبارٹری کی خدمات حاصل کررہے ہیں۔

اس کے علاوہ صوبے میں 8 اضلاع میں کرائم سین یونٹ بنائے گئے ہیں۔ اور ان کرائم سین کے لیے ماہر انوسٹی گیشن آفیسر بھی فراہم کئے گئے ہیں۔فورنزک سائنس لیبارٹری میں 3 ڈی ایس پیز ، 7انسپکٹرز، 8سب انسپکٹرز، 7اے ایس آئیز، 7ہیڈ کانسٹیبلان اور 10کانسٹیبلان کام کررہے ہیں۔ جبکہ فنگر پرنٹ بیورو میں ایک ڈی ایس پی ، 2انسپکٹرز، 6سب انسپکٹرز، 8اے ایس آئیز، 6ہیڈ کانسٹیبلان اور 5کانسٹیبلان خدمات انجام دے رہے ہیں۔

فورنزک سائنس لیبارٹری کی مزید تقسیم اس طرح کی گئی ہے۔کیمیکل سیکشن،فائر ارمز سیکشن ، ڈاکومنٹ سیکشن اور فوٹو گرافی سیکشن۔ اسی طرح فنگر پرنٹ بیورو کی بھی مزید تقسیم کی گئی ہے۔جو فنگر پرنٹ بیورو اور فنگر پرنٹ سیکشن ہے،فائر آرمز کے افعال : مشتبہ اسلحہ، کرائم شیل، کرائم بلٹ، رینج آف فائر، گن پاوڈر کا تجزیہ ، تبدیل شدہ نمبر کی بحالی اور اسلحہ کی مختلف بور کی نشاندہی کی پہچان اور موازنہ شامل ہیں۔

اس کے علاوہ نقوش پا، ٹائرپرنٹس اور سکڈ مارکس ( ٹریفک حادثات میں گاڑیوں کی رفتار معلوم کی جاتی ہی) کے درمیان مشاہدہ کرنا اور معائنہ بھی شامل ہیں۔ ڈاکومنٹ سیکشن کے افعال: مخصوص اور متنازعہ ہینڈ رائٹنگ میں موازنہ کرنا، مختلف ٹائیپ شدہ دستاویزات میں موازنہ کرنا، اصلی اور جعلی دستخطوں میں موازنہ کرنا، پوشیدہ اور مخفی تحریروں کی موازنہ کرنا، کاغذ کی اصلیت ، زائل شدہ اور قلم زد شدہ تحریروں کی بحالی اور سیاہی کا موازنہ شامل ہیں۔

فورنزک سائنس لیبارٹری کے کیمیکل سیکشن کے افعال: خون اور منی کے قطروں کا مشاہدہ اور منشیات کے تجزیئے اور غیر قانونی ادویات کی تجزیئے، دھماکہ خیز مواد کے تجزیئے، قدرتی اور مصنوعی ریشوں کا تجزیہ اور مشتبہ کیمیکل کا تجزیہ، مسروقہ اور مشتبہ گاڑیوں کے انجن اور چیسس نمبروں کا تجزیہ شامل ہیں۔ فورنزک سائنس لیبارٹری تفتیش کے حوالے سے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔

جو کہ پولیس کی کارکردگی پر عدالت کا اعتماد بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس کے علاوہ خیبر پختونخوا کے ایف ایس ایل میں اپنی نوعیت کے پہلے دھماکہ خیز مواد کی ٹیسٹنگ لیبارٹری اور ڈیجیٹل اور آڈیو ویژول(Audio visual) لیبارٹری کے قیام کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ یہ لیبارٹریاں انوسٹی گیشن ایجنسیوں کو دہشت گردی، بھتہ خوری، ڈکیتی اور قتل کی سنگین مقدمات کا سُراغ لگانے میں مدد فرہم کرے گی۔