غلطی تسلیم کرنے کے باوجود شیخ رشید کے حق میں فیصلہ آیا، شکیل اعوان

ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں انصاف کا حصول کتنا مشکل ہے، میرے کیس کا فیصلہ 85 دن محفوظ رہا ،جب تک انصاف نہیں ملے گا عدالتوں کے دروازے کھٹکٹاتے رہیں گے،(ن)لیگی رہنما کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 13 جون 2018 13:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جون2018ء) شیخ رشید کی نااہلی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے والے (ن)لیگی رہنما شکیل اعوان نے کہا ہے کہ شیخ رشید کی غلطی تسلیم کرنے کے باوجود اس طرح کا فیصلہ آیا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں انصاف کا حصول کتنا مشکل ہے، میرے کیس کا فیصلہ 85 دن محفوظ رہا ،جب تک انصاف نہیں ملے گا عدالتوں کے دروازے کھٹکٹاتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

بدھ کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شکیل اعوان نے کہا ہے کہ شیخ رشید کی نااہلی سے متعلق کیس 18 ماہ تک الیکشن ٹریبونل میں چلا جسے 4 ماہ میں فیصلہ کرنا تھا اور ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ آیا۔ شکیل اعوان نے کہا کہ میرے کیس کا فیصلہ 85 دن محفوظ رہا جب کہ شیخ رشید نے عدالت میں تسلیم کیا کہ اس نے غلطی کی جس کے باوجود سپریم کورٹ کی جانب سے ان کی اہلیت کے حق میں فیصلہ آیا۔(ن)لیگی رہنما نے کہا کہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں انصاف کا حصول کتنا مشکل ہے تاہم جب تک انصاف نہیں ملے گا عدالتوں کے دروازے کھٹکٹاتے رہیں گے۔