اسلام آباد ہائیکورٹ کی زلفی بخاری کو نیب میں شامل تفتیش ہونے کی ہدایت
جمعرات 21 جون 2018 14:02
(جاری ہے)
سماعت کے دوران نیب پراسکیوٹر بھی عدالت میں پیش ہوئے اور آگاہ کیا کہ زلفی بخاری نوٹس کے باوجود حاضر نہیں ہوئے اور 20 مارچ کو طلبی نوٹس پر جواب دیا گیا کہ وہ برطانوی شہری ہیں اور ان پر یہاں کے قانون لاگو نہیں ہوتے۔
نیب پراسیکیوٹر کے مطابق زلفی بخاری دہری شہریت رکھتے ہیں، جبکہ ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی سفارش سے متعلق بھی وزارت داخلہ نے کوئی جواب نہیں دیا۔اس موقع پر وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ نیب کا خط 10 مئی کو ملا تھا جس میں زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں نام ڈالنے کا کہا گیا تھا ہم نیبلیک لسٹ میں نام ڈال دیا۔جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا بلیک لسٹ میں کسی کا نام رکھ کر اس کو باہر جانے کی اجازت دی جا سکتی ہی انہوں نے استفسار کیا کہ آپ نے کس کے کہنے پر نام بلیک لسٹ سے نکالا اور کس نے آپ سے رابطہ کیا جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کو لکھ کر دیں کہ بلیک لسٹ کیا جاتا تو پاسپورٹ نہیں رکھا جاتا۔سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ میرا نام ای سی ایل میں نہیں، بلیک لسٹ میں ڈالا گیا تھا، جس کی کوئی وجہ نہیں تھی۔زلفی بخاری نے کہا کہ کس کیٹیگری میں مجھے بلیک لسٹ کیا گیا، انہیں بھی نہیں معلوم۔انہوں نے کہا کہ میرا ایک ہی پاسپورٹ ہے اور میں اسی پر باہر گیا تھا۔نیب میں پیش ہونے کی ہدایت سے متعلق سوال کے جواب میں زلفی بخاری نے کہا کہ اگر نیب نے بلایا تو وہ وکیل کے مشورے سے جائیں گے اور بتائیں گے کہ کون سے بزنس کرتے ہیں اور ان کی کون سی کمپنیز ہیں۔واضح رہے کہ زلفی بخاری کو 11 جون کو عمران خان اور ان کی اہلیہ کے ہمراہ چارٹرڈ طیارے کے ذریعے عمرے کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب روانا ہونا تھا لیکن ایف آئی حکام نے انہیں نام بلیک لسٹ میں ہونے کے باعث روک دیا تھا۔زلفی بخاری نے اپنا نام نکلوانے کے لیے کافی تگ و دو کی اور وزارت داخلہ کے حکام سے اجازت ملنے پر وہ عمران خان کے ساتھ سعودی عرب روانہ ہوگئے۔بعدازاں 13 جون کو نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کے معاملے پر وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب کی تھی۔وزارت داخلہ کی اسی روز بھجوائی گئی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وزارت داخلہ بلیک لسٹ میں شامل افراد کا نام اس متعلقہ ادارے کی اجازت کے بغیر نہیں نکالتی جس نے اس شخص کا نام شامل کرایا ہو، جبکہ ایسے شخص کو متعلقہ ادارے کی اجازت کے بغیر ون ٹائم پرمیشن بھی نہیں دی جاسکتی۔رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ نیب نے زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ کرنے کا کہا تھا تاہم ان کا نام نکالتے وقت نیب کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اور انہیں براہ راست ہی بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ بلیک لسٹ سے نام نکالنے کیلئے وزارت داخلہ کو تین سے چار روز درکار ہوتے ہیں لیکن زلفی بخاری کو صرف 26 منٹ میں ہی اجازت دے دی گئی تھی۔مزید اہم خبریں
-
وائنسٹین کی سزاؤں کا خاتمہ زیادتی کا شکار خواتین کے لیے پریشان کن
-
ہماری جماعت کسی سے معافی نہیں مانگے گی
-
ہر اس مسئلے پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے جہاں طاقت کے بل پر آئین قانون کی پامالی ہوئی
-
وولکر ترک کا روس سے صحافیوں پر جبروستم ختم کرنے کا مطالبہ
-
ہیٹ ویو سے پریشان شہریوں کیلئے ٹھنڈی ٹھنڈی خوشخبری
-
9 مئی کے ملزمان کو ایک سال بعد بھی کٹہرے میں کھڑا نہیں کیا گیاتو کس نے منع کیا؟
-
گوتیرش کا اسرائیل اور حماس سے جنگ بندی پر اتفاق کرنے کی اپیل
-
بعض طاقتیں بلوچستان اور ملک میں استحکام نہیں چاہتیں‘بلوچستان کے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کریں گے.صدر آصف زرداری
-
لاہور میٹرو بس پر ڈیزل کے نرخوں میں اضافے کا بوجھ بڑھنے لگا
-
9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا ہوگی،ترجمان پاک فوج
-
پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع
-
نواز شریف چاہتے تھے کہ ن لیگ اپوزیشن میں آ کر بیٹھے ، حکومت پی ٹی آئی کو دیدی جائے،مولانا فضل الرحمان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.