سینیٹر محمد اعظم خان سواتی کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس

امریکہ میں پاکستان کے سفیر علی جہانگیر صدیقی کی تعیناتی ،لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی کی کتاب اور پاکستان کی دفاعی اور قومی سلامتی پر پڑنے والے اثرات و دیگر اہم معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا

منگل 26 جون 2018 18:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2018ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس میں حال ہی میں امریکہ میں پاکستان کے سفیر علی جہانگیر صدیقی کی تعیناتی ، لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی کی کتاب اور پاکستان کی دفاعی اور قومی سلامتی پر پڑنے والے اثرات اور دیگر اہم معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ منگل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس پارلیمنٹ ہائوس میں چیئرمین کمیٹی سینیٹرمحمد اعظم خان سواتی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

اجلاس میں سینیٹرز لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم ، مشتاق احمد ، عبدالرحمن ملک ، سجاد حسین طوری اور محمد جاوید عباسی کے علاوہ وزارت دفاع کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات تاریخ کے اہم موڑ پر ہیں ۔

(جاری ہے)

ہم امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن یہ تعلقات یکطرفہ نہیں ہو سکتے ۔سفارتکاری کو اچھے انداز میں چلانے کیلئے ضروری ہے کہ تجربہ کار لوگوں کو موقع دیا جائے اور پیشہ ور سفارتکاروں کو تعینات کیا جائے ۔

سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ یہ مسئلہ تحریک التواء کے ذریعے ایوان میں اٹھایا گیا تھا اور اس پر تفصیلی بحث ہوئی تھی تاہم اب یہ معاملہ قائمہ کمیٹی امور خارجہ کو مناسب کارروائی کیلئے بھیجا جائے گا۔ کمیٹی نے ان کیمرہ اجلاس میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی کی کتاب اور دفاع سے متعلق اہم امور کا تفصیل سے جائزہ لیا اور وزارت دفاع نے کمیٹی کے سامنے اس ضمن میں کی گئی کارروائی کے بارے میں آگاہ کیا ۔