قیدیوں کا قتل ،ْ عراق میں ’داعش‘ کے 12 دہشت گردوں کو پھانسی دیدی گئی

جمعہ 29 جون 2018 23:21

بغداد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2018ء) عراق میں وزیر اعظم حیدر العًبادی کے حکم پر 12 دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا۔عراقی حکومت کی جانب سے یہ اقدام دہشت گرد تنظیم ’داعش‘ کی طرف سے قیدی بنائے گئے 8 افراد کو قتل کرنے کے بعد اٹھایا گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق داعش کی طرف سے قیدیوں کے قتل کے بعد حیدر العًبادی نے عدالت سے سزائے موت پانے والے سیکڑوں دہشت گردوں کی سزا پر ’فوری‘ عملدرآمد کا حکم دیا، جس کے بعد ان قیدیوں کو تختہ دار پر لٹکایا گیا۔

عراقی وزیر اعظم کے آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم حیدر العبادی کے حکم کے بعد 12 دہشت گردوں کی سزائے موت پر عملدرآمد کردیا گیاجن کی سزا کے خلاف اپیلیں بھی مسترد ہوچکی تھیںواضح رہے کہ عراق میں دہشت گردی کے جرم میں عدالتوں سے سزائے موت پانے والوں کی سزاؤں پر عملدرآمد عموماً انہیں پھانسی دے کر کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اپریل میں عدالتی ذرائع کا کہنا تھا کہ عراق میں داعش کی رکنیت رکھنے والی 100 غیر ملکی خواتین سمیت 300 سے زائد افراد کو سزائے موت، جبکہ سیکڑوں کو عمر قید کی سزا سنائی جاچکی ہے۔

حیدر العًبادی کے دفتر سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیر اعظم نے حکم دیا ہے کہ جن دہشت گردوں کی سزائے موت کے خلاف اپیلیں مسترد ہوچکی ہیں ان کی سزا پر فوری عملدرآمد کیا جائے۔عراقی وزیر اعظم نے داعش کی جانب سے قتل کیے جانے والے 8 افراد کی موت کا بدلہ لینے کے عزم کا اظہار کیا تھا جن کی لاشیں گزشتہ روز دارالحکومت بغداد کے شمال میں ایک ہائی وے سے ملی تھیں۔

حیدر العًبادی نے سینئر فوجی حکام اور وزرا کو بتایا تھا کہ ہماری سیکیورٹی اور ملٹری فورسز ان دہشت گرد سیلز سے بھرپور انتقام لیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اس جرم میں ملوث دہشت گردوں کو مارنے یا گرفتار کرنے کا عہد کرتے ہیں۔یاد رہے کہ عراق نے گزشتہ سال دسمبر میں داعش کے دہشت گردوں کو ملک کے تمام بڑے شہروں اور قصبوں سے باہر نکالنے کے بعد دہشت گرد تنظیم کے خلاف فتح کا اعلان کیا تھا تاہم عراقی فوج کی طرف سے دور دراز صحرائی علاقوں میں تنظیم کے خلاف آپریشنز اب بھی جاری ہیں، جہاں داعش کی جانب سے حملوں کا سلسلہ تھما نہیں ہے۔