زراعت کو ملکی معیشت میں غیر معمولی اہمیت حاصل ہے، سردار تنویر الیاس

صوبہ پنجاب ملک میں فوڈ سیکیورٹی اور غربت کے خاتمہ میں کلیدی کردار ادا کر تا ہے صوبہ میں امسال 5.7 ملین ایکڑ رقبہ پر کپاس کی کاشت کا ہدف مقرر کیا گیا، 10 ملین گانٹھ کے پیداواری ہدف کے حصول کی خاطر تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں امسال 56لاکھ 58ہزار 726 ایکڑ رقبہ پر کپاس کاشت ہوئی ہے جو مقرر کردہ ہدف کا 99.28فیصد ہے کپاس کے کاشتکاروں کو 14 کروڑ 74 لاکھ روپے کی خطیر رقم سے سپرے مشینری سبسڈی پر فراہم کی گئی ہے، 54 تحصیلوں میں 50 ایکڑ فی تحصیل پی بی روپس کے نمائشی پلاٹ مفت لگائے گئے ہیں،نگران وزیر زراعت پنجاب

جمعہ 6 جولائی 2018 20:42

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جولائی2018ء) نگران وزیر زراعت ،خوراک،پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجاب سردار تنویر الیاس نے کہا ہے کہ زراعت کو ملکی معیشت میں غیر معمولی اہمیت حاصل ہے ۔ صوبہ پنجاب ملک میں فوڈ سیکیورٹی اور غربت کے خاتمہ میں کلیدی کردار ادا کر تا ہے ۔ صوبہ میں امسال 5.7 ملین ایکڑ رقبہ پر کپاس کی کاشت کا ہدف مقرر کیا گیا جس سے 10 ملین گانٹھ کے پیداواری ہدف کے حصول کی خاطر تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

امسال 56لاکھ 58ہزار 726 ایکڑ رقبہ پر کپاس کاشت ہوئی ہے جو مقرر کردہ ہدف کا 99.28فیصد ہے۔ ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازیخان ڈویژن کے کاشتکاروں میںکپاس کی منتخب شدہ اقسام کے بیج پر 700 روپے فی بیگ سبسڈی فراہم کی گئی۔ اس سکیم سے 22ہزار 3سو کاشتکار مستفید ہوچکے ہیں۔

(جاری ہے)

کپاس کے کاشتکاروں کو 14 کروڑ 74 لاکھ روپے کی خطیر رقم سے سپرے مشینری سبسڈی پر فراہم کی گئی ہے۔

امسال 54 تحصیلوں میں 50 ایکڑ فی تحصیل پی بی روپس کے نمائشی پلاٹ مفت لگائے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں کاٹن کراپ مینجمنٹ گروپ کے تیسرے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میںسیکرٹری زراعت پنجاب واصف خورشید ، ایڈیشنل سیکرٹری زراعت( ٹاسک فورس) پنجاب بینش فاطمہ ساہی،پروفیسر ڈاکٹر آصف علی وائس چانسلر محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی،کاٹن کمشنر ڈاکٹر خالد عبداللہ، ڈاکٹر عابد محمود ڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ، سید ظفر یاب حیدر ڈائریکٹر جنرل زراعت (توسیع)، چوہدری خالد محمود ڈائریکٹر جنرل زراعت(پیسٹ وارننگ)،رائے مدثر عباس ڈائریکٹر انفارمیشن زراعت پنجاب،ڈاکٹر زاہد محمود ڈائریکٹر سی سی آر آئی، ڈاکٹر صغیر احمد ڈائریکٹر کاٹن، نوید عصمت کاہلوں،رائوشاہداختر،سلیم ناصر، میپکو،محکمہ انہار،موسمیات، پی سی پی اے، کھاد بنانے والی کمپنیوں کے نمائندگان، مرکزی صدر پاکستان کسان اتحاد چوہدری خالد محمود کھوکھر،رانا افتخار، رانا ضیاء الحق سمیت محکمہ زراعت توسیع و پیسٹ وارننگ کے ڈپٹی ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔

اس موقع پر اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری زراعت پنجاب واصف خورشید نے کہا کہ کاشتکاروں کی خوشحالی حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے۔ حکومت پنجاب کی کسان دوست پالیسیوں کی وجہ سے صرف ایک سال کے اندر زرعی گروتھ ریٹ 3.81% تک جا پہنچا جو کہ کسی بھی شعبہ کی بحالی کی دنیا میں ایک تاریخی مثال ہے ۔ کپاس کی اعلیٰ کوالٹی اور فی ایکڑ بہتر پیداوار کے حصول کیلئے راجن پور میں کاٹن ریسرچ اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔

کاشتکاروں کی لاگت کاشت کم کرنے کیلئے متعدد اقدامات کیے جارہے ہیں۔ کاشتکاروں کو معیاری زرعی ادویات و کھادوں کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے ملاوٹ کے خلاف حکومت زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے۔مارکیٹ میں معیاری کھادوں و زرعی ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے باقاعدگی سے مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔ فرٹیلائزر کنٹرولر اور پیسٹی سائیڈز انسپکٹرز صوبہ بھر میں کھادوں و زرعی ادویات کے معیار کو برقرار رکھنے کیلئے باقاعدگی سے سیمپلنگ کررہے ہیں۔

جعلی کھادوں اور زرعی ادویات کے گھنائونے دھندے میں ملوث عناصر کے خلاف مخبری کی بنیادپر چھاپوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ پیسٹی سائیڈز انسپکٹرز نے صوبہ میںاب تک 165 چھاپوں کے نتیجہ میں 165 ایف آئی آرز کا اندراج کرایا اور 87ملزمان کو گرفتار کرایا۔ چھاپوں کے نتیجہ میں 3کروڑ 26لاکھ 10ہزار 604روپے مالیت کی جعلی زرعی ادویات قبضہ میں لے کر حوالہ پولیس کی گئیں۔

فرٹیلائزر کنٹرولرز نے صوبہ میں 2018کے دوران مخبری کی بنیاد پر 5چھاپے مار کر 12ملزمان کو گرفتار کرواکر 19لاکھ 61ہزار 800 روپے مالیت کی غیر معیاری و جعلی کھادیں پکڑ کر بطور مال مقدمہ حوالہ پولیس کیں۔ کھادوں کے 2734نمونہ جات حاصل کیے گئے جن میں سے 72نمونہ جات غیر معیاری قرار پائے۔ کسانوں کیلئے فصلوںکی انشورنس سکیم کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کے تحت پہلے مرحلے میں خریف 2018 سے کپاس اور دھان کی فصلوں کا لودھراں، رحیم یار خان، ساہیوال اور شیخو پورہ کے اضلاع میں بیمہ کیا جارہا ہے۔

اس سکیم کے تحت 5 ایکڑ تک اراضی کے کاشتکاروں کیلئے بیمہ کے پریمیم پر 100 فیصد ادائیگی حکومت پنجاب کرے گی جبکہ 5 سے 25 ایکڑ تک اراضی کے کاشتکاروں کیلئے بیمہ کے پریمیم کی ادائیگی پر 50 فیصد سبسڈی دی جائے گی۔ کپاس کی فصل کو مون سون بارشوں کے نقصانات سے محفوظ رکھنے اور زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے 6کروڑ روپے کی لا گت سے رین واٹر مینجمنٹ پائیلٹ پراجیکٹ مکمل کیا جاچکا ہے۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرلز زراعت سید ظفر یاب حیدر،ڈاکٹر عابد محمود،چوہدری خالد محمود ودیگر نے بھی اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ بھی دی۔