ترکی، وزیر اعظم کا عہدہ ختم، صدارتی نظام نافذ، اپوزیشن کی کڑی تنقید

رجب طیب اردگان نے تیسری مدت کے لئے صدارت کا حلف اٹھا لیا، چھوٹی کابینہ ، داماد وزیر خزنہ مقرر

منگل 10 جولائی 2018 15:20

ترکی، وزیر اعظم کا عہدہ ختم، صدارتی نظام نافذ، اپوزیشن کی کڑی تنقید
استنبول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 جولائی2018ء) ترک راہنما رجب طیب اردگان نے تیسری مدت کے لئے صدارت کا حلف اٹھا لیا، وزیراعظم کا عہدہ ختم کرکے صدارتی نظام نافذ ہوگیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق رجب طیب اردوان نے تیسری مدت صدارت کے لیے عہدے کا حلف اٹھا لیا، جس کے ساتھ ہی ترکی میں وزیراعظم کا عہدہ ختم کرکے صدارتی نظام نافذ ہوگیا، جسے اپوزیشن کی جانب سے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ 24 جون کو ترکی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ساتھ ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات میں ترک صدر رجب طیب اردوان اور ان کی جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی نے کامیابی حاصل کی تھی۔عہدہ صدارت کا حلف اٹھاتے ہی طیب اردوان نے نئے نظام کے تحت پہلی کابینہ کا اعلان کرتے ہوئے اپنے داماد بیرات البیراک کو وزیر خزانہ و مالی امور مقرر کر دیا۔

(جاری ہے)

40 سالہ نئے وزیر خزانہ اردوان کی سب سے بڑی بیٹی کے شوہر ہیں جو اس سے قبل وزیر توانائی بھی رہ چکے ہیں۔اس خبر پر ترک کرنسی لیرا کی قدر میں 2. 4 فیصد کمی واقع ہوئی۔صدر طیب اردوان کے دست راست اور ایمر جنسی ایجنسیز کے سابق سربراہ فواد اوکتائے کو نائب صدر مقرر کیا گیا ہے جبکہ آرمی چیف جنرل حلوصی آقار کو وزیر دفاع کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔مولود چاوش اوگلو نئی کابینہ میں بدستور وزیر خارجہ رہیں گے جبکہ عبدالمجید گل کو وزیر انصاف، سلیمان سوئیلو کو وزیر داخلہ اور ضیا سلچوق کو وزیر تعلیم مقرر کیا گیا ہے۔