Live Updates

عمران خان کو وزیراعظم بننے دینا اپنی سیاسی قبر کھودنے کے مترادف ہوگا

میری مرضی کے بغیر عمران خان جتنا بھی زور لگا لے، وہ وزیراعظم نہیں بن سکتا، نہ میں ایسا ہونے دوں گا، اگر نیازی کو ہی وزیراعظم بننے دینا ہے تو پھر کیوں نہ باجوہ صاحب سے اقتدار سنبھالنے کی فرمائش کر دوں: آصف زرداری

muhammad ali محمد علی منگل 10 جولائی 2018 20:34

عمران خان کو وزیراعظم بننے دینا اپنی سیاسی قبر کھودنے کے مترادف ہوگا
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-10جولائی 2018ء) آصف زرداری کا کہنا ہے کہ عمران خان کو وزیراعظم بننے دینا اپنی سیاسی قبر کھودنے کے مترادف ہوگا، میری مرضی کے بغیر عمران خان جتنا بھی زور لگا لے، وہ وزیراعظم نہیں بن سکتا، نہ میں ایسا ہونے دوں گا، اگر نیازی کو ہی وزیراعظم بننے دینا ہے تو پھر کیوں نہ باجوہ صاحب سے اقتدار سنبھالنے کی فرمائش کر دوں۔

تفصیلات کے مطابق آصف زرداری نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کے دوران معروف صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں عمران کو وزیراعظم بننے دوں تو اس کا مطلب ہے میں اپنی سیاسی قبر خود کھود رہا ہوں۔ میری مرضی کے بغیر عمران جتنا زور لگا لے، وزیراعظم نہیں بن سکتا، کیونکہ وہ کبھی بھی سادہ اکثریت نہیں لے گا۔ جبکہ جس نے بھی حکومت بنانی ہے، اس کو پیپلز پارٹی کی حمایت چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اگر نیازی کو ہی وزیراعظم بننے دینا ہے تو پھر کیوں نہ باجوہ صاحب سے اقتدار سنبھالنے کی فرمائش کر دوں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے کا مطلب ہے کہ پی پی پی پاکستان کی سیاست سے اپنا بوریا بستر سمیٹ لے جو کہ میں کبھی نہیں ہونے دوں گا۔ میں بلاول کو 2023 میں وزیراعظم بناؤں گا اور وقت یہ ثابت کرے گا کہ میری یہ بات کتنی سچی ہے۔

میں 2018 میں کسی بھی سنجرانی کے ساتھ کھڑا ہو جاؤں گا مگر وہ بھی تب جب مجھے پنجاب میں ایک بڑا حصہ دیا جائے۔ بصورت دیگر مجھے شہبازشریف کے ساتھ ہاتھ ملانے میں کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔ ہم پہلے بھی مل کر حکومت بنا چکے ہیں دوبارہ کیوں نہیں بنا سکتے۔ سابق صدر آصف زرداری اس بات پر بھی تیار ہیں کہ جیتنے کی صورت میں پرویز الہی یا شیخ رشید میں سے ابھی کسی ایک کو یہ عہدہ دیا جائے۔

آصف زرداری نے کہا کہ یہ پیراشوٹر ابھی اتنے طاقتور نہیں ہیں کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے اتحاد کے سامنے ڈٹ جائیں۔ چاہے حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں، ہم پاکستان کی ایک بہت بڑی سیاسی طاقت ہیں، اور مجھے پتا ہے دوست مجھے اور شہباز کو ایک ساتھ اپوزیشن میں کبھی نہیں دیکھنا چاہیں گے۔ مجھے یہ بھی پتا ہے کہ اگر میں نہ مانوں تو میرے خلاف کیسز بنانے کی تیاری کر لی گئی ہے اور نواز کے بعد اگلی باری میری لگانے کا پورا انتظام بھی ہے۔ مگر یہ وقت ہی بتائے گا کہ ہم کیا کرتے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات