ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا 9 فرماسوٹئیکل کمپنیوں کو ہ ہائی بلڈ پریشر کی ادویات کو واپس لینے کی ہدایت

ان ادویات میں استعمال شدہ خام مال کینسر کا باعث بن سکتا ہے،ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی

پیر 16 جولائی 2018 15:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2018ء) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے 9 فرماسوٹئیکل کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہائی بلڈ پریشر کی ان ادویات کو واپس لیں جو انہوں نے تیار کی ہیں کیونکہ ان ادویات میں استعمال شدہ خام مال کینسر کا باعث بن سکتا ہے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ ہدایت نامہ یورپین میڈیکل ایجنسی سے الرٹ حاصل کرنے کے بعد جاری کیا گیا ہے ۔

جس میں یہ عندیہ دیا کہ خام مال ناقص اور گندے مواد پر مشتمل ہے ۔

(جاری ہے)

ڈرک کے ایک عہدیدار نے اپنا نام صیغہ راز میں رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ اگرچہ ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے اور فرماسوٹئیکل کمپنیوں نے دوائیاں ادویات واپس لینا شروع کر دی ہیں تاہم اس واقعہ نے ڈریپ کی کوتائیوں کو بھی نمایاں کیا ہے کیونکہ پاکستان کے اندر 90 ، 95 فیصد ادویات درآمد شدہ خام مال سے تیار کی جاتی ہیں تاہم خام مال کی کوالٹی چیک کرنے کے لئے کوئی میکزم نہیں ہے ۔ کمپنیاں صرف چند سو روپے ادا کر کے لائسنس حاصل کرتی ہیں خام مال درآمد کرنا شروع کر دیتی ہیں۔ہمیں برطانیہ کا شکرگزار ہونا چاہئے کیونکہ اس ملک کی وجہ سے ہمیں اس ایشو بارے پتہ چلا ہے ۔

متعلقہ عنوان :