اسمبلیاں موجود نہ ہونے کے باعث صدارتی انتخاب التوا کا شکار ہو نے کا امکا ن

صدر مملکت ممنون حسین کے عہدے کی مدت 8 ستمبر کو پوری ہونے کے پیش نظر آئین کے تحت صدارتی انتخاب 8 جولائی سے 8 اگست کے درمیان ہونا تھا

منگل 17 جولائی 2018 15:44

اسمبلیاں موجود نہ ہونے کے باعث صدارتی انتخاب التوا کا شکار ہو نے کا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جولائی2018ء) اسمبلیاں موجود نہ ہونے کے باعث صدارتی انتخاب التوا کا شکار ہو جائے گا ۔

(جاری ہے)

صدر مملکت ممنون حسین کے عہدے کی مدت 8 ستمبر کو پوری ہونے کے پیش نظر آئین کے تحت صدارتی انتخاب 8 جولائی سے 8 اگست کے درمیان ہونا تھا تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ممنون حسین کے عہدے کی مدت 8 ستمبر کو پوری ہو رہی ہے جس کے پیش نظر الیکشن کمیشن کے طے شدہ شیڈول اور آئین کے مطابق صدارتی انتخاب 8 جولائی سے 8 اگست کے درمیان ہونا تھا تاہم قومی و صوبائی اسمبلیاں موجود نہ ہونے کے باعث آئندہ صدر مملکت کا انتخاب تاخیر کا شکار ہو کر اگست کے تیسرے ہفتے میں ہو گا البتہ اس سے کسی قسم کا آئینی بحران پیدا ہونے کا خدشہ نہیں ہے کیونکہ صدر مملکت کی غیر موجودگی کی صورت میں چیئرمین سینٹ قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھال لیتے ہیں ۔