برطانیہ، بریگزٹ پر اختلافات، وزیر مملکت برائے دفاع جوٹو بیب مستعفی

ترمیمی قانون بریگزٹ کے بعد برطانیہ کو یورپی یونین کی مصنوعات پر کسٹم ٹیکس لاگو کرنے سے روک دے گا

منگل 17 جولائی 2018 16:30

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جولائی2018ء) برطانیہ میں بریگزٹ پر اختلافات تھمنے کا نام نہیں لے رہے جس کی وجہ سے ایک اور برطانوی وزیر مملکت برائے دفاع جوٹو بیبنے تھریسامے کابینہ سے استعفیٰ دے دیا، ترمیمی قانون بریگزٹ کے بعد برطانیہ کو یورپی یونین کی مصنوعات پر کسٹم ٹیکس لاگو کرنے سے روک دے گا۔ بین الاقوامی ذرائع کے مطابق برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے اعلان کے بعد وزیراعظم تھریسامے کی کابینہ میں اختلافات اور وزرا کے استعفوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق برطانیہ کے وزیر مملکت برائے دفاع جوٹو بیب نے بھی وزارت کے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ بیب کی جانب سے استعفی کسٹم سے متعلق بل میں ترمیم کے خلاف رائے شماری پر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

بل میں ترمیم کے خلاف رائے شماری برطانیہ کی پوری یونین سے علاحدگی کے منصوبے کا حصہ ہے۔وزیر مملکت برائے دفاعی پیداوار بیب نے ترمیم کے خلاف ووٹ دیا۔

یہ قانون بریگزٹ کے بعد برطانیہ کو یورپی یونین کی مصنوعات پر کسٹم ٹیکس لاگو کرنے سے روک دے گا۔گذشتہ روز برطانوی پارلیمنٹ میں ترمیم کے حق میں ہونے والی رائے شماری میں معمولی اکثریت کے ساتھ ترمیم منظور کر لی گئی۔خیال رہے کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علاحدگی کے معاملے کے لیے مقرر کردہ وزیر ڈیوڈ ڈیوس اور سابق وزیر خارجہ بوریس جونسن بھی وزیراعظم ٹریزا کی بریگزٹ کے بعد یورپی یونین سے مضبوط اقتصادی تعلقات برقرار رکھنے پر بہ طور احتجاج استعفی دے چکے ہیں۔