کئی دہائیوں کے سب سے طاقتور زلزلے کے باعث دنیا کے کئی ممالک میں سونامی آنے کا خدشہ

امریکا، چلی اور دیگر کئی ممالک کے ساحلی علاقوں سے بڑے پیمانے پر لوگوں کا انخلاء جاری، جاپان میں سونامی وارننگ کا درجہ کم کر دیا گیا

muhammad ali محمد علی بدھ 30 جولائی 2025 20:20

کئی دہائیوں کے سب سے طاقتور زلزلے کے باعث دنیا کے کئی ممالک میں سونامی ..
ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جولائی2025ء) کئی دہائیوں کے سب سے طاقتور زلزلے کے باعث دنیا کے کئی ممالک میں سونامی آنے کا خدشہ، امریکا، چلی اور دیگر کئی ممالک کے ساحلی علاقوں سے بڑے پیمانے پر لوگوں کا انخلاء جاری، جاپان میں سونامی وارننگ کا درجہ کم کر دیا گیا۔ برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس کے مشرقی علاقے کامچٹکا جزیرہ نما کے قریب بدھ کو 8.7 شدت کا زلزلہ آیا، جس سے 13 فٹ تک بلند سونامی لہریں پیدا ہوئیں اور عمارتوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔

کامچٹکا میں شدید زلزلے کے بعد روس کے ساتھ ساتھ امریکہ، جاپان، فلپائن اور متعدد دیگر ممالک میں بھی سونامی کی وارننگ جاری کی گئی۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق کامچاٹکا کے گورنر ولادیمیر سولودوف نے جاری ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ آج کا زلزلہ انتہائی سنجیدہ نوعیت کا تھا اور کئی دہائیوں میں آنے والے طاقت ور تھا۔

(جاری ہے)

روسی اکیڈمی آف سائنسز کی جیوفزیکل سروس کے مطابق کامچاٹکا جزیرہ نما کے قریب بدھ کو آنے والا زلزلہ 1952 کے بعد سے سب سے شدید تھا، جس سے ساحلی علاقوں میں خطرناک سونامی کی لہریں اٹھیں، ہمیں شدید آفٹر شاکس کی توقع رکھنی چاہیے، جن کی شدت 7.5 تک ہو سکتی ہے۔

امریکی پیسفک سونامی وارننگ سینٹر کے مطابق شدید زلزلے کے بعد روس، ہوائی، اور یہاں تک کہ جنوبی امریکہ کے مغربی ساحل پر واقع ممالک ایکواڈور اور چلی کے ساحلی علاقوں میں 10 فٹ تک بلند سونامی لہروں کے خدشے کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ امریکہ نے مزید خبردار کرتے ہوئے شمالی امریکہ کے مغربی ساحل پر مختلف سطح کی وارننگز جاری کیں، جو الاسکا سے لے کر کیلیفورنیا کے پورے ساحلی علاقے تک پھیلتی ہیں۔

جاپان کے موسمیاتی ادارے نے بھی بدھ کو سونامی کی وارننگ کو اپ گریڈ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین میٹر تک بلند سونامی لہریں متوقع ہیں۔ بعد ازاں جاپان میں سونامی کا خطرہ کم ہو جانے کا اعلان کیا گیا۔ جبکہ امریکا، چلی اور دیگر ممالک جہاں سونامی سے تباہی ہونے کا خدشہ ہے، ان ممالک کے ساحلی علاقوں سے بڑے پیمانے پر لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔