صوبائی حکومت شہدائے گیاری کی قربانیوں کو بھول گئی، وزیراعلیٰ کے اعلان کے باوجود لواحقین کو ملازمت نہیں مل سکی

بدھ 18 جولائی 2018 22:53

سکردو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جولائی2018ء) صوبائی حکومت شہدائے گیاری کی قربانیوں کو بھول گئی، وزیراعلیٰ کے اعلان کے باوجود لواحقین کو ملازمت نہیں مل سکی۔ میڈ سے گفتگو کرتے ہوئے شہدائے گیاری تنظیم کے نائب صدر محمد سخاوت نے بتایا کہ گلگت بلتستان کے نوجوانوں نے ہمیشہ وطن عزیزی کی سا لمیت اور استحکام کیلئے قربانیاں دی ہیں اور خصوصاً سیاچن کے بلند ترین محاذ جنگ گیاری میں دفاع وطن پر مامور نوجوان گلیشئر کی لپیٹ میں آکرجام شہاد ت نو ش کر کے تاریخ میں امر ہوگئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جی بی اسمبلی کی کابینہ نے 6 نومبر 2016 میں شہدائے گیاری کے لواحقین کو سرکاری ملازمت دینے کی منظوری دی تھی تاہم بعض قانونی اختلافات کے بعد2 اپریل 2018 کو طے ہواتھا کہ ایف سی این اے کی جانب سے جس وارث کے کاغذات کو فائنل کیا جائے گا اسے نوکری دی جائے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ رواں سال شہدائے گیاری کی برسی کے موقع پر وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن نے وعد ہ کیا تھا کہ تقریباً ڈیڑھ مہینے میں باقاعدہ ملازمتیں دی جائے گی تاہم تاحال کوئی سروس لیٹر کسی بھی شہیدکے وارثکو نہیں ملا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ چیف سکریٹر ی اور فورس کمانڈر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قوم کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کے مطالبات پر عمل درآمد کو یقینی بنا ئیں۔