حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا، کس جیل منتقل کیا جائے گا؟ اعلان کردیا گیا

جج محمد اکرم نے مجرم کو کمرہ عدالت سے فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا، فیصلہ 11 گھنٹے کی تاخیر سے سنایا گیا، کیس میں نامز دیگر 7 ملزمان کو شک کا فائد دے کر بری کر دیا گیا

muhammad ali محمد علی ہفتہ 21 جولائی 2018 23:29

حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا، کس جیل منتقل کیا جائے گا؟ اعلان کردیا ..
راولپنڈی (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 جولائی 2018ء) انسداد منشیات عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنماء حنیف عباسی کیخلاف ایفیڈرین کیس کا فیصلہ سنادیا ہے۔ رہنما ن لیگ حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی، جج محمد اکرم نے مجرم کو کمرہ عدالت سے فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا، فیصلہ 11 گھنٹے کی تاخیر سے سنایا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راولپنڈی کی انسداد منشیات عدالت کے جج سردارمحمد اکرم خان کی سربراہی میں مسلم لیگ ن کے رہنماء حنیف عباسی کیخلاف ایفیڈرین کیس کی سماعت ہوئی۔

اس موقع پرحنیف عباسی کے وکیل تنویر اقبال نے عدالت کی ڈیڈلائن کے مطابق اپنے دلائل مکمل کیے۔ وکیل صفائی نے عدالت میں سیلز ریکارڈ اور بینک ٹرانزیکشن کاریکارڈ بھی پیش کیا۔

(جاری ہے)

جس کے بعد جج سردار محمد اکرم نے ایفیڈرین کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ انسداد منشیات عدالت کے جج محمد اکرم نے 11 گھنٹے کی تاخیر کے بعد سنائے گئے فیصلے میں رہنما ن لیگ حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنائی۔

جج نے احاطہ عدالت میں موجود اے این ایف اہلکاروں کو حکم دیا  کہ حنیف عباسی کو فوری گرفتار کر لیا جائے۔ حنیف عباسی کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے گا۔ جبکہ فیصلے میں دیگر 7 ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر بری کر دیا گیا ہے۔ عمر قید کی سزا کے بعد حنیف عباسی کو انتخابات میں حصہ لینے کیلئے بھی نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔ انسداد منشیات عدالت کی جانب سے ایفیڈرین کیس کاتحریری اور تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

واضح رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے انسدادمنشیات عدالت کوحنیف عباسی کیخلاف آج 21جولائی کوفیصلہ سنانے کا حکم دے رکھا تھا۔ تاہم آج عدالت کے جج محمد اکرم فیصلہ سنانے کیلئے کمرہ عدالت پہنچے تومسلم لیگ ن کے سینکڑوں کارکن بھی عدالت پہنچ گئے ۔ جس کے باعث کمرہ عدالت ن لیگی کارکنان سے کھچا کھچ بھر گیا اور ن لیگی کارکنان نے قیادت کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔

جس پر جج سردار اکرم خان نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کمرہ عدالت خالی کروانے کی ہدایت کردی۔جج نے کہا کہ سی پی او کوفون کرکے فورس منگوائی جائے۔ انہوں نے ن لیگی کارکنان سے کہا کہ میں بھی انسان ہوں مجھے شور میں فیصلہ لکھنے میں مشکل پیش آرہی ہے۔ جس کے باعث اے این ایف اہلکاروں کی بڑی تعداد کمرہ عدالت میں پہنچ گئی۔ تاہم اس موقع پرحنیف عباسی اورسینیٹرچوہدری تنویرنے کارکنا ن کو نعرے بازی سے روکتے ہوئے پرامن رہنے کی ہدایت کی اور کارکنان کوکمرہ عدالت سے باہر نکال دیا۔

فیصلہ سنانے سے قبل عدالت کی سکیورٹی سخت کردی گئی۔ بکتر بند گاڑی اور پولیس کی نفری تعینات کردی گئی۔ تاہم کیس میں ملوث حنیف عباسی سمیت دیگر ملزمان عدالت کے اندرہی موجود رہے۔جبکہ میڈیا اور ن لیگی کارکنان کوکمرہ عدالت سے باہر نکال دیا گیا۔ بعد ازاں میڈیا کے احتجاج کے بعد انہیں اندر جانے کی اجازت دے دی گئی۔ حنیف عباسی کیخلاف ایفی ڈرین کوٹہ کیس کا فیصلہ ہفتے کے روز دوپہر 12 بجے محفوظ کیا تھا۔

تاہم کیس کا فیصلہ 11 گھنٹے کی تاخیر سے رات 11 بجے سنایا گیا۔ فیصلے کے بعد احاطہ عدالت میں موجود ن لیگی کارکنوں نے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے توڑ پھوڑ کی اور حنیف عباسی کو گرفتار ہونے سے بچانے کی کوشش کی۔ تاہم عدالت میں موجود اے این ایف اہلکاروں نے فوری صورتحال کو قابو میں کرتے ہوئے ن لیگ کے مشتعل کارکنوں کو احاطہ عدالت سے باہر نکال دیا، جبکہ حنیف عباسی کو فوری گرفتار کرکے عدالت سے لے جایا گیا۔ اس فیصلے کے بعد حنیف عباسی راولپنڈی کے حلقے این اے 60 سے انتخاب بھی نہیں لڑ پائیں گے۔ حنیف عباسی کو انتخاب لڑنے کیلئے بھی نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔