سیاسی جماعتیں ہو جائیں ہوشیار

جس حلقے میں خواتین ووٹ نہیں ڈالیں گی اس حلقے کےنتائج کو کالعدم قرار دے دیا جائے گا، میڈیا رپورٹس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 25 جولائی 2018 17:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 جولائی2018ء) میڈیا رپورٹس کے مطابق سیاسی جماعتیں ہوشیار ہو جائیں کیونکہ جس حلقے میں خواتین ووٹ نہیں ڈالیں گی اس حلقے کےنتائج کو کالعدم قرار دے دیا جائے گا۔خواتین ووٹرز کا تناسب 10 فیصد ہونا لازمی ہے اگر کسی بھی حلقے میں 10 فیصد سے کم خواتین ووٹرز کی تعداد ہوئی تو اس حلقے کے نتائج کا کالعدم قرار دے دیا گیا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق سیکشن 9 کے تحت خواتین ووٹ نہیں ڈالیں گی تو حلقہ کا نتیجہ کالعدم قرار دیا جائے گا۔انتخابات2018 کا انعقاد آج ہو رہا ہے۔پولنگ کاوقت ختم ہونےمیں صرف3 گھنٹے باقی رہ گئے ہیں۔اگر آپ نے ابھی تکووٹ نہیں ڈالاتوشناختی کارڈاٹھائیں اور ،پولنگ اسٹیشن اپنا ووٹ دینے کے لیے پہنچ جائیں۔ملک بھر میں پولنگ کا عمل شام 6بجے تک جاری ہے۔

(جاری ہے)

ووٹرز کی ایک بری تعدادووٹ دینے کے لیے گھروں سے باہر نکلی ہے۔ جن میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین اور بزرگ ووٹرز کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔تاہم کچھ حلقے ایسے ہیں جہاں پر خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ پشاور کے این اے 29 اچینی میں خواتین کے ووٹ پر مقامی امائدین پشتون روایات کو مد نظر رکھتے ہوئے پابندی لگادی جس کے نتیجے میں خواتینووٹ کاسٹ نہیں کرسکتی دوسری جانب صوابی کے حلقہ 19کے نواحی علاقے اجینا میں بھی خواتین کوووٹ کاسٹ کرنے سے مقامی جرگے نے روک دیا اور انہیں حق رائے دہی استعمال نہیں کرنے دی گئی اس علاوہ ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کہاور میں بھی مقامی امائدین کی جانب سے خواتین کو علاقائی روایات کو مد نظر رکھتے ہوئے ووٹ کاسٹ کرنے سے روک دیا گیا واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے ضابط اخلاق کے مطابق خواتین کا حلقے میں 10فیصد ووٹ کاسٹ ہونا ضروری ہے نہیں تو اس حلقے میںالیکشن کمیشن انتخابات کو ملتوی کردیتا ہے۔