شادی امراض قلب ودماغ کے عوارض سے بچاؤ میں معاون

بدھ 8 اگست 2018 13:59

شادی امراض قلب ودماغ کے عوارض سے بچاؤ میں معاون
لندن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اگست2018ء) برطانیہ اور آسٹریلیا کے سائنسدانوں نے ایک نئی تحقیق کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شادی شدہ افراد دل اور دماغ کے عوارض کا کم شکار ہوتے ہیں جب کہ ایسے افراد جو شادی نہیں کرتے انہیں اس طرح کی بیماریاں زیادہ ہیں۔برطانیہ کی کیلی اور آسٹریلیا کی ماکواری یونیورسٹیوں کے ماہرین نے ایک تحقیق کی جس میں بتایا گیا ہے کہ ایسے افراد جنہوں نے عین جوانی کی عمر میں شادی کی ان کی نصف تعداد دل اور دماغ کے عوارض سے محفوظ رہی ہے۔

جب کہ غیر شادی شدہ افراد میں ہڈیوں اور عضلات کی کم زوری کی شرح زیادہ ہے۔ڈیلی میل اخبارکے مطابق ماہرین نے شادی کے انسانی صحت پرمرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے 42 سے 67 سال کی عمر کے افراد کی زندگیوں کا جائزہ لیا۔

(جاری ہے)

ان کا چناؤ سکینڈے نیوین ممالک، مشرق وسطیٰ، شمالی امریکا اور ایشیا سے کیا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہنا ہے کہ ان میں سے آدھے لوگ ہڈیوں کی کمزوری کا شکار نکلے۔

ہڈیوں کی کمزوری کے شکار افراد کی زیادہ تعداد غیر شادی شدہ لوگوں پر مشتمل ہے، جبکہ شادی شدہ افراد میں یہ شرح بہت کم ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ شاید یہ فرق اس لیے ہے کہ شادی شدہ افراد ایک دوسرے کی صحت کا زیادہ خیال رکھتے ہیں۔ زوجین میں سے اگر کوئی ایک بیمار ہو دوسرا اس کا فوری طبی معائنہ کراتا اور اس کی بیماری کے علاج میں مدد کرتا ہے۔ جب کہ غیر شادی شدہ افراد کو بیماری کی حالت میں کسی قسم کی خاص مشاورت اور علاج کی ترغیب نہیں ملتی۔ نیز غیرشادی شدہ لوگ اپنی خوراک کا بھی خاص خیال نہیں کرتے۔