عام انتخابات میں ریکارڈ دھاندلی کی گئی، جمہوری نظام کی مضبوطی کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ،محمود خان اچکزئی

ملکی ادارے سیاست میں مداخلت کرکے ملک اور جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں مگر ہم اس سازش کو ناکام بنائیں گے جمہوریت کا تقاضا یہی ہے کہ عوام کے فیصلے کو ترجیح دی جائے مگر یہاں پر عوام کے فیصلوں پر خون شب مارا گیا جمہوریت کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعہ 10 اگست 2018 23:32

عام انتخابات میں ریکارڈ دھاندلی کی گئی، جمہوری نظام کی مضبوطی کیلئے ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 اگست2018ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ملک میں ہونے والے عام انتخابات میں ریکارڈ دھاندلی کی گئی ملک میں جمہوری نظام کی مضبوطی کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ملکی ادارے سیاست میں مداخلت کرکے ملک اور جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں مگر ہم اس سازش کو ناکام بنائیں گے جمہوریت کا تقاضا یہی ہے کہ عوام کے فیصلے کو ترجیح دی جائے مگر یہاں پر عوام کے فیصلوں پر خون شب مارا گیا جمہوریت کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوںنے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا محمودخان اچکزئی نے کہا کہ ملک میں جمہوری نظام کے خلاف سازشوں کو روکنا ہو گا اور تمام سیاسی جماعتیں ڈٹ کر حالات کا مقابلہ کرے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ملک جمہوریت سے ہی مضبوط ہو سکتی ہے اسی لئے یہاں پر خارجہ پالیسی نہ ہونے کے برابر ہے اور سیاسی جماعتوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر ہم تمام سیاسی لوگ متحد ومتفق ہے اور جمہوریت کے خلاف ہونیوالے سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ آج تمام سیاسی وجمہوری جماعتیں ملک اور آئین کو بچانے کے لئے نکلی ہے ہم یہاں کسی کو گالی دینے نہیں آئے اور نہ ہی ایسے کوئی غیر جمہوری کام کریں گے جس سے جمہوریت کو نقصان ہو پاکستان ایک فیڈریشن ہے یہاں پر تمام اقوام اپنے اپنے مادر وطن پر آباد ہے یہ رضا کارانہ فیڈریشن یہاںکوئی آقا اور غلام کا رشتہ نہیں 73 کا آئین بنا ہم کہیں گے کہ تین لوگ ملک میں حلف لیتے ہیں اور حلف کی پاسداری کرنا چا ہتے ہیں مگر یہاں پر آئین کی پاسداری کا احترام نہیں کیا جا رہا اور ہمارے ادارے مداخلت کر کے آئین کی پاسداری نہیں کر تے جس کی وجہ سے عام انتخابات میں مداخلت کر کے حقیقی نمائندوں کو نظرانداز کیا گیا ہم سمجھتے ہیں کہ ہم پارلیمنٹ میں جانا نہیں چا ہتے مگر جولوگ منتخب ہوئے ہیں ان کو آئین کی پاسداری کرنا چا ہئے جب ادارے سیاست میں مداخلت کر تے ہیں تو پھر فیڈریشن کو خطرہ ہو تا ہے اور ہم ہو تے ہوئے کسی کو بھی ہر گز اجازت نہیں دیں گے کہ وہ آئین کا مذاق اڑائیں انہوں نے کہا ہے کہ صوبے میں ایک سیاسی جماعت کو تشکیل دیا گیا جن کو عوام میںجڑیں نہیں تھی لیکن انتخابات ہو تے ہی ان کو سب سے بڑی سیاسی جماعت بنا دی اور اس سے قبل صوبے میں ایک منتخب اور جمہوری حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی گئی اورایسے حکومت تشکیل دی گئی جن کا کوئی وجود نہیں تھاپھر سینیٹ انتخابات میں جو کھیل کھیلا گیا اور چیئرمین سینیٹ کو بنایا گیا آج بھی اگر حقیقی معنوں میں انتخابات ہو جائے تو وہی شخص یونین کونسل کی سیٹ بھی نہیں جیت پائے گا ۔