پولیس میں جعلی کاغذات پر 22سٹینو گرافرز کی بھرتی، نیب نے دو سابق آئی جی سمیت دیگر افسران کو انکوائری کیلئے طلب کرلیا

اتوار 12 اگست 2018 18:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2018ء) پولیس میں جعلی کاغذات پر 22سٹینو گرافرز کی بھرتی، نیب نے نتائج تبدیل کرنے پر دو سابق آئی جی، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی سمیت کئی افسروں کو انکوائری کیلئے طلب کر لیا۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق پنجاب پولیس میں 2011-12میں 182سٹینوگرافرز کو پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی کیا گیاتھا جن میں سے 28سٹینو گرافرز نے جوائننگ نہیں دی تھی جس پر آئی جی آفس کے عملے نے ملی بھگت سے جوائن نہ کرنے والوں کے جعلی کاغذات تیار کر کے بھرتیاں کرلیں جن میں سے 22افراد اب بھی کام کر رہے تھے۔

معاملہ سامنے آنے پر ان 22 سٹینو گرافرز کو معطل کردیا گیا۔نیب نے اس معاملے کی انکوائری شروع کرتے ہوئے، اسوقت کے ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ وسابق آئی جی موٹروے سلیم بھٹی، سابق آئی جی پنجاب کے بی اعوان، ڈی آئی جی محمد احمد کمال، ایس ایس پی سکندر حیات و دیگر افسران کو 15 سے 21 اگست تک پیش ہونے کا حکم دے دیا۔