جعلی بینک اکاﺅنٹس کیس کی سماعت:انورمجید کے پیش نہ ہونے پر عدالت کا اظہار برہمی

اومنی گروپ کی اگر جائیدادیں اور بینک اکاﺅنٹس ایف آئی اے نے قرق کی ہیں تو اب ہم بھی قرقی کاحکم دیتے ہیں۔چیف جسٹس کے ریمارکس

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 13 اگست 2018 14:27

جعلی بینک اکاﺅنٹس کیس کی سماعت:انورمجید کے پیش نہ ہونے پر عدالت کا ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 اگست۔2018ء) مبینہ جعلی بینک اکاﺅنٹس کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اومنی گروپ کی اگر جائیدادیں اور بینک اکاﺅنٹس ایف آئی اے نے قرق کی ہیں تو اب ہم بھی قرقی کاحکم دیتے ہیں۔مبینہ جعلی بنک اکاﺅنٹس سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی تاہم اومنی گروپ کے مالکان عدالتی حکم کے باوجود عدالت میں پیش نہ ہوئے، عدالت نے پیش نہ ہونے سے متعلق مجید فیملی کی درخواست مسترد کردی۔

چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ انور مجید اور دیگر کے پیش ہونے کا رضا کاظم نے یقین دلایا تھا، کیا عدالتی حکم عدولی پر مجید فیملی کو توہین عدالت کا نوٹس دیں؟ وجوہات بتائیں؟انہوں نے استفسار کیا کہ مجید فیملی کو بلائیں کہ وہ عدالت میں پیش ہوں، رات 8 بجے تک بلائیں ہم دوبارہ عدالت لگا دیں گے، آپ کو خدشات ہیں کہ مﺅکل کو گرفتار کیا جائے گا؟چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اگر سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہیں کرا سکتے تو پھر بتائیں ہم کیا کریں، اومنی گروپ کی اگر جائیدادیں اور بینک اکاﺅنٹس ایف آئی اے نے قرق کی ہیں تو اب ہم بھی قرقی کاحکم دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

اومنی گروپ کے وکیل شاہد حامد نے استدعا کی کہ ہمیں وقت دیں تا کہ انور مجید اور دیگر کوعدالت میں بلا سکیں۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ وقت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہیں۔شاہد حامد نے عدالت سے مزید استدعا کی کہ ہمیں تین دن کا وقت دیں، بدھ کو مجید فیملی آجائے گی۔ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ تحقیقات کے دوران اے ون انٹرنیشنل کے اکاﺅنٹ سے مزید 15 اکاﺅنٹس نکلے ہیں،ان اکاﺅنٹس سے 6 ارب روپے کی ترسیلات ہوئیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایک شخص جو نجی چینل میں گرافکس ڈیزائنر ہے اس کے نام پر اکاﺅنٹ کھلوایا گیا، 35 ہزار روپے چینل سے تنخواہ لینے والے کے اکاﺅنٹ سے 80 کروڑ کی ترسیلات ہوئیں۔ڈی جی ایف آئی اے نے مزید بتایا کہ لاہور کی ایک خاتون کے نام پر جعلی اکاﺅنٹ کھلوایا گیا، لاہور کی خاتون کے اکاﺅنٹ سے ڈیڑھ ارب روپے کی ترسیلات ہوئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اکاﺅنٹ ہولڈر خاتون کا خاوند موٹرسائیکل رائیڈر ہے، میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ رشوت کے پیسے ان اکاﺅنٹس میں ڈالے گئے۔

اومنی گروپ کے وکیل شاہد حامد نے کہا کہ جے آئی ٹی کی 60صفحات کی رپورٹ میں کسی جگہ رشوت یا بدعنوانی ثابت نہیں ہوئی، اومنی گروپ کا سارا پیسہ لیگل ہے اور اس کا آڈٹ ہوتا ہے۔عاصمہ حامد نے کہا کہ بغیر تحقیقات کے الزام تراشی کر کے میڈیا ٹرائل کیا جاتا ہے تاکہ کل ہیڈلائن بنے۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ڈی جی صاحب آپ بغیر تحقیقات کسی پر رشوت کا الزام نہیں لگا سکتے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پاناما طرز کی جے آئی ٹی بنا دیتے ہیں جس میں واجد ضیا اور اس کی ٹیم ہو،لوگ پھر کہیں گے کہ عدالت جے آئی ٹی نہیں بنا سکتی۔انہوں نے کہا کہ ہم وکلاءکو سننے کے بعد جے آئی ٹی بنانے کا حکم دے سکتے ہیں، پاناما جے آئی ٹی میں ایم آئی کو تڑکا لگانے کے لیے شامل کیا گیا ہو گا، اتنا بڑا جلوس نکال کر مجھے ڈرایا گیا۔اس موقع پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ جو رویہ اس دن اختیار کیا گیا اس کی مذمت کی ہے،پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدالتوں کی عزت کی ہے، زرداری صاحب نے 11 سال جیل کاٹی۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ کیا فریال تالپور اور آصف زرداری تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں؟فاروق ایچ نائیک نے انہیں جواب دیا کہ جب بھی ایف آئی اے بلائے گی وہ حاضر ہو جائیں گے۔عدالت نے کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر انور مجید سمیت تمام فریقین کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی۔