30کروڑ روپے سے زائد کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی عدم ادائیگی ،ْنیب نے سپورٹس سٹار انٹر نیشنل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کیخلاف جانچ پڑتال شروع کر دی

ْ شالیمار ریکارڈنگ اینڈ براڈ کاسٹنگ کمپنی کے 27کروڑ سے زائد کے واجبات بھی ادا نہیں کئے گئے ،ْسپورٹس سٹار انٹر نیشنل کے تحت دو ٹی وی چینلز کے لائسنس معطل کر انے کیلئے وزارت اطلاعات ونشریات کو باقاعدہ مراسلہ بھجوا دیا گیا

پیر 13 اگست 2018 18:17

30کروڑ روپے سے زائد کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی عدم ادائیگی ،ْنیب نے سپورٹس ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2018ء) نیب نے قومی خزانے میں 30کروڑ روپے سے زائد کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی جمع نہ کرانے اور شالیمار ریکارڈ نگ اینڈ براڈ کاسٹنگ کمپنی کو 27کروڑ سے زائد کے واجبات کی عدم ادائیگی پر سپورٹس سٹار انٹر نیشنل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عبد الجبار کے خلاف شکایت پر معاملے کی جانچ پڑتال شروع کر دی جبکہ شالیمار ریکارڈنگ اینڈ براڈ کاسٹنگ کمپنی نے سپورٹس سٹار انٹر نیشنل کے تحت دو ٹی وی چینلز کے لائسنس معطل کر انے کیلئے وزارت اطلاعات ونشریات کو باقاعدہ مراسلہ بھجوا دیا ۔

واضح رہے کہ شالیمار ریکارڈنگ اینڈ براڈ کاسٹنگ کمپنی لمیٹڈ کے ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس لئیق احمد باجوہ کی جانب سے وزارت اطلاعا ت و نشریات کو بھجوائے گئے مراسلے میں بتایا گیا تھا کہ شالیمار ریکاڈنگ اینڈ براڈ کاسٹنگ کمپنی لمیٹڈ اور اس کا ٹی وی چینل اے ٹی وی ،ْ حکومت پاکستان کی ملکیتی کمپنی ہونے کے ناطے سٹیٹ براڈ کاسٹرکے زمرے میں آتے ہیں ۔

(جاری ہے)

مراسلے میں کہا گیا کہ ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ میسرز سپورٹس سٹار انٹر نیشنل پرائیویٹ لمیٹڈ دو سیٹلائٹ چینلز اے پلس اور پبلک ٹی وی کے لائسنس حاصل کر کے چلا رہے ہیں ۔خط میں کہاگیا کہ مطلع کیا جاتا ہے کہ سپورٹس سٹار انٹر نیشنل لمیٹڈ نے شالیمار ریکارڈنگ اینڈ براڈ کاسٹنگ کمپنی لمیٹڈکو واجبات کی مد میں 275311357(27کروڑ53 لاکھ 11ہزار تین سو ستاون روپی)ادا نہیں کئے جبکہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میںمذکورہ کمپنی30 کروڑ 50لاکھ روپے سے زائد کی نا دہندہ ہے ۔

مذکورہ حقائق کی روشنی میں پیمرا سے درخواست کی جائے کہ ان واجبات کی ادائیگی تک مذکورہ بالا ٹی وی چینلز کے لائسنس معطل کئے جائیں ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزارت اطلاعات و نشریات نے مذکورہ واجبات کی وصولی کیلئے نیب سے رجوع کر رکھا ہے۔نیب ذرائع کے مطابق مذکورہ معاملے کی شکایت موصول ہونے کے بعد قومی احتساب بیورو نے اس کی جانچ پڑتال شروع کر دی ہے ۔