ترقیافتہ ممالک اور قوموں کا مقابلہ کرنے کیلئے لڑکیوں کی تعلیم کا فروغ بہت ضروری ہے‘بابر حیات تارڑ

بدھ 15 اگست 2018 16:21

گلگت۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2018ء) چیف سیکریٹری گلگت بلتستان بابر حیات تارڑ نے چلاس میں میڈیا کے نمائندوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دیامر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذکرکے 70فیصد تعلیمی ادارے دیامر میں بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔تعلیمی ایمرجنسی کے بعد دیامر بھر میں تعلیمی انقلاب آئیگا اور نالہ جات کے اندر پہلے سے موجود سکولوں کو تمام تر سہولیات مہیا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ترقیافتہ ممالک اور قوموں کا مقابلہ کرنے کیلئے لڑکیوں کی تعلیم کا فروغ بہت ضروری ہے،جس کیلئے حکومت گلگت بلتستان نے اپنی تمام تر توجہ اس جانب مرکوز کر رکھی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دیامر کے اندر تعلیم کے راہ میں رکاوٹیں برداشت نہیں کریں گے اور عوام کو ان کے بنیادی حقوق دینگے،کسی کو یہ اجازت نہیں کہ وہ پرامن شہریوں کے حقوق سلب کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دیامر میں تعلیمی ایمرجنسی کے چار اہداف ہیں، پہلا ہدف یہ ہے کہ حکومت اُن بچوں اور بچیوں کی رجسٹریشن کرے گی جن کی عمریں سکول جانے کے قابل ہوں،دوسرا ہدف یہ ہے کہ سکول چھوڑنے والے بچوں کو دوبارہ سکول میں داخل کروائیں گے اور ان کو بہتر تعلیم دی جائیگی،اسطرح حکومت دیامر کے اندر زیادہ سے زیادہ جدید تعلیمی سہولیات اور ضروریات فراہم کرکے قوم کے معماروں کا مستقبل سنوارے گی۔ حکومت انہی اہداف کے حصول میں اپنی تمام تر توانائیاں صرف کرے گی اور سکولوں کو جدید سہولیات مہیاکریں گی۔

متعلقہ عنوان :